آندھرا پردیش اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کرنے تلگودیشم ارکان کا اعلان

   

احتجاج پر ایوان سے معطلی، چندرا بابو نائیڈو کی گرفتاری پر مباحث کا مطالبہ

حیدرآباد۔/22 ستمبر، ( سیاست نیوز) تلگودیشم پارٹی نے آندھرا پردیش اسمبلی اجلاس کے مابقی ایام کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ اسمبلی میں اسپیکر کی جانب سے چندرا بابو نائیڈو کی گرفتاری کے مسئلہ پر مباحث کی اجازت نہ دینے پر تلگودیشم ارکان نے باقی تین دن کی کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ تلگودیشم کی جانب سے آج دوسرے دن بھی تحریک التواء پیش کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو کی گرفتاری کے مسئلہ پر مباحث کی مانگ کی گئی۔ اسپیکر نے تحریک کو نامنظور کردیا۔ تلگودیشم آندھرا پردیش یونٹ کے صدر اور رکن اسمبلی کے اچن نائیڈو نے اسپیکر پر جانبداری کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم اِسکل ڈیولپمنٹ اسکام پر مباحث کیلئے تیار ہے اور حکومت میں ہمت ہو تو مباحث سے اتفاق کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت خصوصی اجلاس طلب کرتی ہے تو تلگودیشم ارکان چندرا بابو نائیڈو کو اجلاس میں شرکت کیلئے راضی کریں گے تاکہ وہ حکومت کے الزامات کا جواب دے سکیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا پہلے ہی اعلان کردیا ہے۔ اسپیکر نے ایوان میں موبائیل فون کے ذریعہ ویڈیو ریکارڈنگ کرنے پر ارکان اسمبلی اچن نائیڈو اور بی اشوک کو معطل کردیا جبکہ ہنگامہ آرائی پر ارکان اسمبلی این راما نائیڈو، وی رام کرشنا بابو اور جی بچیا چودھری کو ایک دن کیلئے معطل کیا گیا۔ اشوک اور بچیا چودھری کو مارشلس کے ذریعہ ایوان کے باہر کیا گیا جبکہ دیگر ارکان حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے ایوان سے چلے گئے۔ واضح رہے کہ اسمبلی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی تلگودیشم ارکان نے احتجاج کا آغاز کردیا اور کل بھی انہیں ایوان سے معطل کیا گیا تھا۔ وزیر فینانس راجندر ناتھ نے تلگودیشم ارکان کے رویہ کی مذمت کی۔ ایوان کو 20 منٹ کیلئے ملتوی کیا گیا۔ وزیر آبپاشی رام بابو نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن ارکان ایوان کی کارروائی میں غیر ضروری رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔ وقفہ کے بعدجب کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو ہنگامہ آرائی جاری رہنے پر تلگودیشم ارکان کو معطل کیا گیا۔ واضح رہے کہ اسمبلی کا پانچ روزہ سیشن کل سے شروع ہوا ہے۔