ائی سی سی وارنٹ کے چلتے ساوتھ افریقہ میں بی آر ائی سی ایس اجلاس سے پوتن غائب

,

   

روسی میڈیاکے بموجب کریملن ترجمان ڈی میتری پیسکو نے کہاکہ تاہم پوتن بی آر ائی سی ایس کانفرنس میں ورچولی حصہ لیں گے جو روس‘ برازیل‘ ہندوستان‘ چین اور جنوبی افریقہ کامخفف ہے۔


جانسبرگ۔ولاد میرپوتن شخصی طور پر بی آر ائی سی ایس اجلاس میں اگلے ماہ شریک نہیں ہوں گے‘ اس کے بجائے خارجی وزیر کو بھیج رہے ہیں‘ ساوتھ افریقی صدر سائرلراما پوسی نے یہ اعلان کیاہے‘ اسی کے ساتھ ہی یوکرین میں مبینہ جنگی کرائم پر انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (ائی سی سی) کے ورنٹ کے تحت روسی صدر کی آیا گرفتاری پر چل رہی قیاس آرائیاں بھی ختم ہوگئی ہیں۔

بی آر ائی سی ایس کی قیادت فی الحال ساوتھ افریقہ کررہا ہے جو طاقت ور برازیل‘ روس‘ انڈیا او رچین پر مشتمل گروپ ہے۔

بی آر ائی سی ایس کااجلاس اگست22اور24کے درمیان جانسبرگ میں منعقد ہونے والا ہے۔مذکورہ ائی سی سی نے پوتن پریوکرین کے بچوں کو غیرقانونی روسی کے اخراج کے متعلق لگے الزامات کے تحت جنگی جرائم کے الزامات عائد کئے ہیں۔

ائی سی سی کا ایک رکن ہونے کے سبب توقع کی جارہی ہے کہ پوتن اگر اس ملک میں قدم رکھتے ہیں تو ساوتھ افریقی انہیں گرفتار کرلے گا۔جنوبی افریقہ پر پوتن کی گرفتاری اور یوکرین روس جنگ میں فریق بننے کے لئے بہت دباؤ ہے‘جس کا ثابت قدمی کے ساتھ اس نے انکار کردیاہے۔

جنوبی افریقی صدر رام پھوسا کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہاگیاہے کہ ”تمام بی آر ائی سی اس ممبر ممالک کے درمیان باہمی معاہدے کے تحت صدر پوتن اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

تاہم روس کی نمائندگی اس کے خارجی وزیرمسٹر سیرگی لاؤ رو کریں گے“۔

صدر کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی کہ رام پھوسا نے کئی مہینوں سے جنوبی افریقہ کی بی آر ائی سی ایس چوٹی کانفرنس کی میزبانی کے بارے میں کئی مشاورت کی ہے جس میں وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ساتھ برازیل‘ چین اورجنوبی افریقہ رہنمابھی شرکت کریں گے۔

پوتن کی عدم شرکت کے فیصلے سے ساوتھ افریقی کی ائی سی سی وارنٹ کی تعمیل کے لئے ساوتھ افریقی پر دباؤ ختم ہوگیا ہے۔

جب سے جنگی جرائم میں ماخوذ ہوئے ہیں پوتن نے کسی ایسے ملک کا سفر نہیں کیاہے کو ائی سی سی معاہدے پر دستخط کرنے والا ہو۔