نئی دہلی : /11 جون (ایجنسیز) غزہ کے محاصرے اور اسرائیل کے مظالم کے خلاف دنیا بھر سے ہزاروں افر اد نے ’’گلوبل مارچ ٹو غزہ ‘‘ کا آغاز کردیا ہے ۔ اس مارچ میں شریک تمام افراد رضاکار ہیں ، جنہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس میں شمولیت اختیار کی ہے ۔ اس عالمی اقدام میں 50 سے زائد ممالک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں ، مزدور یونین ، طلباء تنظیمیں ، ڈاکٹرز اور سماجی کارکن شامل ہیں جو قاہرہ سے رفح بارڈر تک پیدل مارچ کریں گے ۔ مارچ کا مقصد غزہ کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی ، انسانی امداد کی فراہمی اور اسرائیلی ناکہ بندی کا خاتمہ ہے ۔ اطلاعات کے مطابق مارچ میں مسلمانوں کے علاوہ عیسائی و یہودی بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں ۔ یہ قافلہ /15 جون کو رفع بارڈر پر دھرنا دے گا تاکہ مصری اور عالمی حکام پر دباؤ ڈالا جاسکے کہ وہ 3000 سے زائد امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے دیں ۔ مارچ میں شریک تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ یہ مہم مکمل طورپر انسانی بنیادوں پر ہے اور اس کا کسی سیاسی جماعت ، مذہب یا ملک سے کوئی تعلق نہیں ۔
غزہ عالمی مارچ: ہزاروں افراد کا غزہ پر اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلئے مارچ کا فیصلہ، پہلا قافلہ روانہ
غزہ، 11 جون (یو این آئی) غزہ پر جاری اسرائیلی محاصرہ ختم کرانے اور دنیا کی توجہ اسرائیلی مظالم کی طرف دلانے کے لیے دنیا بھر سے ہزاروں افراد نے مصر کے رفح بارڈر کی طرف مارچ کا فیصلہ کیا ہے ۔ غزہ پر جاری اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے دنیا بھر کے 50 ممالک سے انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت دیگر ہزاروں افراد نے مصر اور غزہ کے درمیان واقع رفح بارڈر کی طرف مارچ کا فیصلہ کیا ہے ۔ عرب میڈیا کے مطابق ‘غزہ گلوبل مارچ’ کے عنوان سے شروع کی گئی اس تحریک کا پہلا قافلہ جو تقریباً 1000 افراد پر مشتمل ہے تیونس سے روانہ ہونے کے بعد گزشتہ روز لیبیا پہنچا تھا۔ تیونس سے نکلنے والے قافلے کے منتظمین کابتانا ہے کہ یہ قافلہ شمالی افریقہ کی 5 ریاستوں تیونس، الجزائر، مراقش، موریطانیہ اور لیبیا سے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل ہے ۔ رپورٹ کے مطابق 12 جون کو یہ قافلہ جب مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے گا تو وہاں دنیا بھر کے 50 ممالک سے ہزاروں لوگ جمع ہونگے جس کے بعد مصر اور غزہ کے درمیان واقع رفح بارڈر کی طرف مارچ کیا جائے گا۔