اسرائیل۔اردن سرحد پر کیرالا کے شخص کو گولی ماردی گئی

,

   

سفارتخانہ ہند کی جانب سے ارکان خاندان کو تفصیلات کی فراہمی
نئی دہلی : کیرالا کے رہنے والے ایک شخص کی اسرائیل۔ اردن سرحد پر مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کر دینے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ مہلوک کی شناخت کیرالا کے تھمبا رہائشی 47 سالہ اینی تھامس گیبریل کے طور پر ہوئی ہے۔ مہلوک کے رشتہ دار نے اس کی موت کی اطلاع دی۔ گیبریل کے خاندان والوں نے اتوار کو بتایا کہ انہیں یکم مارچ کو ہندوستانی سفارت خانہ کی طرف سے ایک ای۔میل ملا تھا جس میں گیبریل کی موت کی تصدیق کی گئی تھی۔ گیبریل کے رشتہ دار نے بتایا کہ ہمیں اردن میں ہندوستانی سفارت خانہ سے اس کی موت کے بارے میں ایک ای میل ملا لیکن اس کے بعد کوئی اور جانکاری نہیں ملی ہے۔واقعہ 10 فروری کا ہے جب اردن کے فوجیوں نے اسے اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران سرحد پر گولی ماردی ۔ خاندان کے ذرائع کے مطابق گیبریل کے ساتھ اس کا ایک رشتہ دار ایڈیسن بھی تھا جس کے پیر میں گولی لگی تھی لیکن وہ بچ گیا اور زخمی حالت میں گھر لوٹ آیا۔مہلوک اینی تھامس گیبریل کے رشتہ دار نے ایک میڈیاکو بتایا کہ 5 فروری کو جب وہ گھر سے نکلا تھا تو ٹاملناڈو میں عیسائی مذہبی مقام ویلنکنّی جانے کی بات کہی تھی۔میڈیاکے مطابق گیبریل اور ایڈیسن چار رکنی گروپ کا حصہ تھے جو ایک ایجنٹ کی مدد سے جارڈن سے اسرائیل کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ چاروں تین ماہ کے سیاحتی ویزا پر جارڈن پہنچے تھے۔ جب وہ لوگ سرحد پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے تو جارڈن کی فوج نے انہیں روک لیا لیکن وہ لوگ بھاگنے لگے تو فوجیوں نے ان پر گولیاں چلا دیں۔ گیبریل کو مبینہ طور پر سر میں گولی لگی تھی جبکہ ایڈیسن کے پیر میں چوٹ آئی تھی۔ایڈیسن کوعلاج کے بعد ہندوستان بھیج دیا گیا تھا۔