تل ابیب۔پیرکی ابتدائی ساعتوں میں سیریا پر اسرائیل کے فضائیہ حملوں کے دوران کم سے کم پندرہ لوگ جس میں چھ شہری شامل ہیں ہلاک ہوگئے۔
برطانیہ نژاد برائے سیریا انسانی حقوق مبصر تنظیم نے کی حوالہ سے ٹائمز آف اسرائیل نے یہ خبر دی ہے کہ مذکورہ فضائیہ حملے سمندر اور فضائیہ راستوں سے انجام دئے ہیں جس میں ایران سے وابستہ ہومس کے قریب ٹھکانوں اور دمشق کے قریب دس ٹھکانوں کو نشانہ بنایاگیا ہے جس میں ایران انقلابی گاڈر س کارپس کے ٹھکانے بھی شامل ہیں جو ہیڈ کوارٹر اور ہتھیاروں کا ریسرچ سنٹر ہے۔
مذکورہ اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ چھ شہری جس میں ایک معصوم بھی شامل ہے دمشق اور ہومس صوبہ کے قریب ہوئے حملے میں ہلاک ہوئے ہیں یا پھر کسی دوسرے دھماکے میں ان کی جان گئی ہے۔
وہیں دیگر نو ہلاک ہونے والوں میں ایران کی حمایتی اتحادی دستے کے ممبرس تھے جس میں زیادہ تر غیر ملکی شامل ہیں۔
مذکورہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جبکہ ایک ہفتہ سے کم وقت قبل اسرائیل‘ روس او رامریکہ قومی سکیورٹی مشیران کے درمیان یروشلم میں ایک سہ رخی کانفرنس ہوئی تھی جس میں مشرقی وسطی میں واشنگٹن اور تہران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر امریکی فوج کی موجودگی کی حمایت کی گئی تھی۔
سیریا کی ثنا نیوز ایجنسی نے ملٹری ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ ”فوج کے فضائیہ دستے نے نصف رات کے وقت لبنان کے فضائیہ پٹی کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے ہومس اور دمشق کے اطراف واکناف وار کئے گئے میزائیل کو مارگرایا ہے“