انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور یونین ہوم منسٹر امیت شاہ کواس موضوع پر کھلی بحث کا چیالنج کیا
ڈی ایم کے لیڈر اور تاملناڈو کے وزیراودیا نیدھی اسٹالن کے مبینہ مخالف سناتھن دھرم ریمارکس جس میں انہوں نے اس کا موزانہ ”ڈینگو اور کویڈ19“ سے کیاتھا کی گرمی اب تک برقرار ہے‘ اب سابق مرکزی وزیر اے راجہ نے اس موزانہ ”ایچ ائی وی اور جزام“ سے کردیاہے۔
ایک عوامی تقریب میں انہوں نے کہاکہ ”نرم انداز میں اودیانیدھی نے سناتن کے متعلق بات کی ہے او راس کا موزانہ ملیریا او رڈینگو سے کیاہے۔ مگر ان کے لئے کوئی سماجی بدنامی نہیں ہے سماج سے کوئی نفرت نہیں ہے۔
لہذا اسے ایچ ائی وی یا جذام کے طور پر دیکھا جاناچاہئے۔ اسے ایک معاشرتی برائی کے طور پر دیکھا جانا چاہئے“۔مزید انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور یونین ہوم منسٹر امیت شاہ کواس موضوع پر کھلی بحث کا چیالنج کیا۔
انہوں نے کہاکہ ”دہلی میں سناتھن دھرم پر بحث کے لئے آپ 10لاکھ یا ایک کروڑ حامیوں کے ساتھ ائیں جس میں شنکر اچاریہ اور پجاری شامل ہوں‘ اور اپنے سارے ہتھیار بھی ساتھ لے کر ائیں۔
میں صرف پریار او رامبیڈ کر کی کتابوں کو اپنے ہتھیار کے طور پرلاؤں گا اور تمہارا سامنا کروں گا۔ تاریخ مقرر کریں میں تیارہوں“۔
وزیراعظم مودی پر تاملناڈو چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کا ردعمل
تاملناڈو چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے جمعرات کے روز کہاکہ حقائق جانے بغیر اودیانیدھی اسٹالن پر تبصرہ وزیراعظم نریندر مودی کے لئے ”غیرمنصفانہ“ ہے۔
ایک بیان میں چیف منسٹر نے کہاکہ اودیانیدھی اسٹالن نے ”سناتن دھرم میں غیرانسانی مشقتوں“ کے متعلق بعض ریمارکس کئے ہیں جس پر سابق میں بھی بر صغیرہند کے عظیم سماجی جہدکاروں تھنتھائی پیریار‘ مہاتما گاندھی‘ سری نارائن راؤ گرو‘ بابا صاحب امبیڈکر‘ ویلار او روائکنتار نے بھی تبصرہ کیاتھا۔
انہوں نے کہاکہ ان سماجی جہدکاروں نے بھی رجعت پسند ورناسرما‘ منووادی‘ سناتن نظریات کے خلاف بات کی جو کسی کی پیدائش اور خواتین پر ظلم کی بنیاد پرامتیازی سلوک کوجائزقراردیتے ہیں۔
چیف منسٹر نے اپنے بیان میں کہاکہ جب ملک چندریان کوچاند پر روانہ کررہاتھا تب بھی کچھ لوگ ذات پات‘کی تفریق پر عمل پیرا ہیں اور نصف سے زیادہ بنی نوع انسان پر مشتمل خواتین پر ظلم وستم کو عام کرنے کے لئے ’سناتن“ کی اصطلاح کا استعمال کرتے ہیں۔
اسٹالن نے وزیراعظم نریندر مودی پر سناتن دھرم کا اکساکراپنی حکومت کی ناکامیوں کو چھپانے کا الزام عائد کیاہے۔ چیف منسٹرنے کہاکہ وزیراعظم نئے اپوزیشن انڈیا بلاک اتحاد سے خوفزدہ ہوگئے ہیں۔
چیف منسٹر اسٹالن نے کہاکہ ڈی ایم کے ایک ایسی سیاسی پارٹی ہے جو پسماندہ‘ انتہائی پسندہ‘ درج فہرست طبقات‘ قبائل‘ اقلیتوں اور خواتین پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ تاملناڈو وہ پہلی ریاست ہے جس نے سب سے پہلے خواتین کو مساوی حقوق فراہم کئے ہیں اور مزیدکہاکہ ڈی ایم کے نے خواتین کوٹکٹ دئے ہیں جس کو سناتن دھرم نے انکار کردیا ہے۔