اسکول بس نے گاڑیوں کو روند ڈالا ، ڈاکٹر جاں بحق

   

بھوپال ، 14 مئی(ایجنسیز) مدھیہ پردیش کے بھوپال میں ایک المناک سڑک حادثے میں ایک نوجوان خاتون ڈاکٹر عائشہ خان جاں بحق ہوگئیں۔ وہ صرف 25 برس کی تھیں اور ایک ماہ بعد ان کی شادی ہونے والی تھی۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب وہ ہاسپٹل میں ڈیوٹی انجام دینے کے بعد اپنی اسکوٹر پر گھر واپس جا رہی تھیں۔ روزن پورہ علاقے کے مصروف بان گنگا چوراہے پر ایک تیز رفتار اسکول بس نے انہیں ٹکر مار دی۔پولیس اور عینی شاہدین کے مطابق اسکول بس قابو سے باہر ہو کر بان گنگا اسکوائر کے ٹریفک سگنل پر رکی ہوئی کم از کم درجن بھر گاڑیوں کو روندتے ہوئے آگے بڑھ گئی۔ یہ بس ایک ڈھلوان سے نیچے آ رہی تھی اور اس نے کار سمیت کئی دو پہیہ گاڑیوں کو ٹکر ماری۔ ڈاکٹر عائشہ خان کو بس نے کچل دیا اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں۔ حادثے میں چھ افراد شدید زخمی ہوئے، جن میں ایک موٹرسائیکل سوار رئیس اور اس کے پیچھے بیٹھا فیروز بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو پہلے حمیدیہ اسپتال منتقل کیا گیا اور بعد میں بہتر علاج کے لیے ایک خانگی اسپتال میں داخل کیا گیا۔بتایا جا رہا ہے کہ بس کے بریک فیل ہو گئے تھے جس کے باعث یہ واقعہ پیش آیا۔ حادثے کے بعد بس ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے ڈرائیور اور بس مالک کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔حادثے کے بعد انتظامیہ فوراً حرکت میں آ گئی۔ آر ٹی او جتیندر شرما کو معطل کر دیا گیا ہے۔ کمشنر سنجیو سنگھ نے یہ قدم اٹھایا جبکہ ضلع کلکٹر کوشلندر سنگھ نے ریڈ کراس کی طرف سے پانچ افراد کو فی کس دس ہزار روپے کی مالی امداد دی ہے۔ واقعے کے بعد پولیس نے بھاگے ہوئے ڈرائیور وشال بیراگی کو گرفتار کر لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ بس کی فٹنس پانچ ماہ پہلے ہی ختم ہو چکی تھی اور اس کا بیمہ بھی موجود نہیں تھا۔