چہارشنبہ کے روز اسپتال جہاں پراعظم خان کا علاج کیاجارہا ہے نے کہاکہ ان کی حالت مستحکم ہے مگر اگلے72گھنٹے ”تشویش ناک“ ہیں۔
لکھنو۔بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) رکن پارلیمنٹ غازی پور افضل انصاری نے مبینہ طور پر کہاکہ سماج وادی پارٹی کے اعظم خان خطرے میں ہیں۔خان کو دئے جانے والے علاج پر انہو ں نے سوالات اٹھائے۔
نیوز 18میں شائع ایک خبر کے بموجب انصاری نے الزام لگایا کہ بعض لوگ اس مشکل وقت میں مواقع تلاش کررہے ہیں۔
اپنے دعوی کی حمایت میں انہوں نے کہاکہ وہ پپو یادو جو کویڈ19کے مریضوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں انہیں جیل بھیج دیاگیاہے۔
وہیں چوٹا راجن کا علاج اے ائی ائی ایم ایس میں علاج کیاجارا ہے‘ شہاب الدین کو ڈی ڈی یف اسپتال منتقل کیاگیا ہے جہاں پر ونٹیلیٹر دستیاب نہیں ہے۔
چہارشنبہ کے روز اسپتال جہاں پراعظم خان کا علاج کیاجارہا ہے نے کہاکہ ان کی حالت مستحکم ہے مگر اگلے72گھنٹے ”تشویش ناک“ ہیں۔
عہدیداروں نے کہاکہ اعظم خان اور ان بیٹے عبداللہ کو سیتا پور جیل سے لکھنو کے میدانتا اسپتال کرونا وائرس کے علاج کے لئے منتقل کیاگیاہے۔میدانتا ڈائرکٹر راکیش کپور نے کہاکہ”اعظم خان کو یہاں پر 9مئی کے روز داخل کیاگیاہے۔
انہیں کویڈ نمونیا ہوا ہے۔ بڑے پیمانے پر آکسیجن کی مانگ پر انہیں ائی سی یو منتقل کیاگیاہے۔منگل کے مقابلے درکار آکسیجن میں کمی ائی ہے۔ وہ ہوش میں ہیں اور کھانا بھی کھارہے ہیں۔
ان کی حالت مستحکم او راگلے 72گھنٹوں تک تشویش ناک ہے“۔کپور نے مزید کہاکہ ”مہلک وباء کے پروٹوکال کے مطابق ہماری ساری ٹیم ان کی نگرانی کررہی ہے۔ عبداللہ کی حالت بھی مستحکم اور ہماری نگرانی میں ہے“۔
مختلف مقدمات کے تحت اعظم خان اپنے بیٹے اور بیوی کے ساتھ پچھلے سال فبروری سے جیل میں قید ہیں۔
مذکورہ الہ آباد ہائی کورٹ نے تزین فاطمہ کو ان پر درج تمام مقدمات میں ضمانت فراہم کی ہے۔