نقوی کو بی جے پی نے راجیہ سبھا کا ٹکٹ نہیں دیا۔
نئی دہلی۔ بہبود خواتین واطفال کی مرکزی وزیرسمرتی ایرانی نے جمعرات کے روز اقلیتی امور کی وزرات کی زائد ذمہ داری سنبھالی ہے۔ اس سے قبل مختار عباس نقوی کے پاس یہ قلمدان تھا جس کی راجیہ سبھا کی معیاد7جولائی کو ختم ہوگئی ہے۔
صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کوئند نے چہارشنبہ کے روز مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی اور اسٹیل منسٹر آر سی پی سنگھ کا استعفیٰ منظور کرلیاہے۔
راشٹرپتی بھون سے جاری اعلامیہ میں لکھا ہے کہ ”صدر جمہوریہ ہند نے وزیراعظم کے مشورے کے مطابق مختارعباس نقوی اور چندرا پرساد سنگھ کا مرکزی وزراتی کونسل سے استعفیٰ منظور کرلیاہے‘ جو فوری عمل کے ساتھ ائین کے ارٹیکل 75کے تحت اٹھایاگیااقدام ہے“۔
اس کے بعد بہبود خواتین واطفال کی وزیر سمرتی ایرانی نے اقلیتی امور جبکہ شہری ہوا بازی کے وزیرجیتوترادتیہ سندھیا نے وزرات اسٹیل کے زائد قلمدان کی ذمہ داریوں سنبھالی ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی کی زیر قیادت دو کابینی وزیر مختار عباس نقوی اور آر سی پی سنگھ راجیہ سبھا کے ممبرس تھے چہارشنبہ کے روز 7جولائی کو مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دیدیا ہے۔
ذرائع کے بموجب ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایک موجودہ رکن پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے بیدخل کردیاگیاہے۔ حال ہی میں اترپردیش‘ مہارشٹرا‘ مدھیہ پردیش‘ اور راجستھان سے بی جے پی کے کئی قائدین منتخب ہوئے ہیں۔
تاہم پارٹی نے نقوی کوراجیہ سبھا کا ٹکٹ نہیں دیاہے۔یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ آر سی پی سنگھ جو بہار میں اتحادی پارٹیجے ڈی (یو) سے تعلق رکھتے ہیں‘ مودی حکومت میں ایک سال قبل 7جولائی کو وزیر طور کے حلف لیاتھا۔
تاہم حالیہ راجیہ سبھا ٹکٹوں کے اعلان میں نتیش کمار نے راجیہ سبھا انتخابات میں آر سی پی سنگھ کے الیکشن سے انکار کیاتھا۔
ایک راجیہ سبھا سیٹ تریپور میں مانک ساہا کے حال ہی میں تریپورہ اسمبلی میں منتخب ہونے کے بعد سے خالی ہے۔اس کے علاوہ اگلے کچھ مہینوں میں راجیہ سبھا کی کوئی بھی سیٹ خالی نہیں ہونے والی ہے۔