اقلیتی فینانس کارپوریشن کے 60 کروڑ سرکاری خزانے میں واپس

   

3 اہم اسکیمات متاثر، کارپوریشن کا سالانہ جنرل باڈی اجلاس
حیدرآباد 10 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی آٹھویں سالانہ جنرل باڈی میٹنگ آج صدرنشین محمد عبیداللہ کوتوال کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اجلاس میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کے مالیاتی منصوبہ کو منظوری دی گئی اور گزشتہ 2 برسوں کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ بی آر ایس دور حکومت میں کارپوریشن کی جنرل باڈی کا اجلاس منعقد نہیں کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں کئی اُمور زیرالتواء رہے۔ اجلاس میں شریمتی اے کانتی ویزلی آئی اے ایس نائب صدرنشین و منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن، محمد سجاد اسسٹنٹ سکریٹری، محترمہ خیرالنساء ڈپٹی ڈائرکٹر اقلیتی بہبود، پرشانت، منوہر اور دوسروں نے شرکت کی۔ اِسی دوران صدرنشین عبیداللہ کوتوال نے اقلیتی فینانس کارپوریشن کے 60 کروڑ بجٹ کی واپسی کیلئے وزیر فینانس بھٹی وکرامارکا سے نمائندگی کی ۔ حکومت نے اقلیتی اداروں کے اکاؤنٹ میں موجود بجٹ کو واپس لے لیا ہے جس کے نتیجہ میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کی اسکیمات متاثر ہوسکتی ہیں۔ کارپوریشن کے حاصل کردہ 60 کروڑ میں بیواؤں کی امداد کیلئے 25 کروڑ، پسماندہ مسلم طبقات کی مالی امداد کیلئے 5 کروڑ و غریب مسلم خواتین میں سلائی مشینوں کی تقسیم کے لئے 30 کروڑ مختص تھے۔ محکمہ فینانس نے تمام اقلیتی اداروں کا بجٹ سرکاری خزانے میں واپس کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اقلیتی اسکیمات کا سہ ماہی بجٹ جلد ہی جاری کیا جائے گا اور محکمہ جات کو اپنے اپنے بلز داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔1