الیکشن فکس کرنے کا الزام مضحکہ خیز، کارکنوں کی بھی توہین:الیکشن کمیشن

   

نئی دہلی۔ 08 جون (یواین آئی) کانگریس قائد راہول گاندھی کے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے ‘فکسڈ’ ہونے کے الزام کا مناسب جواب دیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے اتوار کو کہا کہ انتخابی نظام کو بدنام کرنے کی کوشش جس کی پوری دنیا تعریف کرتی ہے مضحکہ خیز اور اپنی ہی پارٹی کے سیاسی کارکنوں کی توہین ہے ۔ہفتہ کے روز ایک اخبار میں اپنے مضمون میں راہولگاندھی نے مہاراشٹر اکے اسمبلی انتخابات کو ‘فکسڈ’ قرار دیا تھا اور کمیشن سے اپنے سوالات کے جواب طلب کیے تھے جس پر الیکشن کمیشن نے آج کہاکہ تمام ہندوستانی انتخابات‘ قانون کے مطابق کرائے جاتے ہیں۔ ہندوستان میں جس پیمانے اور درستگی کے ساتھ انتخابات کرائے جاتے ہیں اس کی پوری دنیا میں تعریف کی جاتی ہے ۔ کمیشن نے یہ بھی کہا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ ہر انتخابی عمل بشمول انتخابی فہرستوں کی تیاری، پولنگ اور ووٹوں کی گنتی وغیرہ سرکاری ملازمین پولنگ اسٹیشن سے حلقہ کی سطح تک سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے ذریعہ تعینات باضابطہ طور پر مجاز نمائندوں کی موجودگی میں انجام دیتے ہیں۔ کمیشن نے کہا کہ کسی کی طرف سے پھیلائی گئی کوئی بھی غلط معلومات نہ صرف قانون کی توہین ہے بلکہ ان کی اپنی سیاسی جماعت کے ذریعہ مقرر کردہ ہزاروں نمائندوں کی بھی توہین ہے ۔ اس طرح کی کوششیں ان لاکھوں انتخابی اہلکاروں کے حوصلے پست کرتی ہیں جو انتخابات کے دوران انتھک اور شفاف طریقے سے کام کرتے ہیں۔ راہول گاندھی کو اپنے جواب میں کمیشن نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن نے پہلے ہی پچھلے سال 24 دسمبر کو کانگریس کو اس سلسلے میں اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیا تھا۔ کمیشن نے اپنے جواب میں یہ تمام حقائق پیش کیے تھے جو کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ بار بار ایسے مسائل اٹھاتے ہوئے ان حقائق کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔الیکشن کمیشن نے انتخابات سے متعلق راہول گاندھی کے ہر سوال کو ‘فکسڈ’ ہونے کی تردید کرتے ہوئے پوائنٹ بہ پوائنٹ جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔