ادتیہ ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ شنڈے دھڑے کو شیو سینا کے طور پرتسلیم کرنے کا فیصلے جمہوریت کے لئے خطرناک ہے
ممبئی۔شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر ادھو ٹھاکرے نے الزام لگایاکہ الیکشن کمیشن ”مکمل طور پر سمجھوتا“ کرچکا ہے اور کہاکہ شیوسینا کے طورپر مہارشٹرا چیف منسٹریکناتھ شنڈے کے دھڑے کو تسلیم کرنا اور تیرا کمان کے نشان کو جاری کرنے کا اس کا فیصلہ جمہوریت کے لئے خطرناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”سی ایم“ برائے مہارشٹرا کا موقف فی الحال ایک ”داغدار شخص“ کاہے اور یہ کہ ”غیر قانونی او رغیر ائینی چیف منسٹر ضرور جائیں گے“۔ شمالی ممبئی میں پارٹی ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہاکہ جلتی ہوئی مشعل کا نشانہ شیو سینا(یو بی ٹی) کو دیاگیا ہے جو بغاوت اور پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے سبب پیدا شدہ اندھیرے میں روشنی لائے گی۔۔
انہوں نے کہاکہ باغی اراکین اسمبلی نے شنڈے کی قیادت میں حکومت کو معزول کرنے کے لئے ”خراب کام“ کیاہے جو اقتدار میں رہنے کے وقت کویڈ 19وباء اور طوفان اورغیرموسمی بارش کے سبب متاثرہ کسانوں کی مشکلات کو دور کرنے میں موثر کام انجام دے رہی تھی۔
سابق وزیرنے کہاکہ ”مذکورہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے مہارشٹرا کوایک سنہری دور کی طرف لے جارہی تھی۔ ایم وی اے کے 2.5سالوں کی مدت کے دوران 6.5لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی سرمایہ کاری کی تجاویزات کو روبعمل لایاگیاتھا“۔
ٹھاکرے نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی یقینا حیران ہوگی کہ آیا جو کچھ ہوا (حکومت کو گرانا)ہے درست ہے یاغلط ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایم وی اے حکومت کا کام تھا کسانوں کو ایک قرض کی معافی۔مذکورہ ورلی کے رکن اسمبلی نے کہاکہ ”مہارشٹرا باغیوں کوبراشت نہیں کرتا اور یہی وجہہ ہے کہ مجالس مقامی کے انتخابات جوہونے ہیں وہ نہیں کرائے جارہے ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ جو سرمایہ کاریاں مہارشٹرا میں ایم وی اے حکومت کے دوران راغب ہوئے تھے وہ (یکناتھ شنڈے بی جے پی حکومت کے دوران)گجرات منتقل ہوگئے ہیں۔
انہوں نے یقین کا اظہار کیا کہ شیو سینا(ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) ممبئی مجالس مقامی انتخابات اگر کرائے جائیں تو اس میں جیت حاصل کریگی۔ٹھاکرے کے نے ہندوتواپر کہاکہ ”ان کا ہندوتوا جامع ہے اور سب کا خون سرخ ہے“۔