واشنگٹن۔12 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ ونیزویلا کے دارالحکومت کراکس میں واقع اپنے سفارت خانہ کے مابقی عملہ کو بھی وہاں سے دوبارہ طلب کرلے گا کیونکہ اس وقت ونیزویلا کا بحران اپنے عروج پر ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت امریکہ اور ونیزویلا کے تعلقات بدترین سطح تک پنچ گئے ہیں ۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے تو یہ تک کہہ دیا ہے کہ وہ نکولس مادورو حکومت کو معزول کرنے فوج کشی بھی کرسکتے ہیں ۔ امریکہ نے اس وقت ونیزویلا جیسے تیل کی دولت سے مالا مال جنوبی امریکی ملک کے داخلی حالات پر کڑی نظر رکھی ہے ۔ ونیزویلا کو روس اور چین کی تائید حاصل ہے ۔ امریکہ نے ونیزویلا پر پہلے تحدیدات عائد کر رکھی ہے جس کے تحت امریکہ سے نہ صرف اپنے لئے ونیزویلا سے تیل کی خریداری بند کردی ہے بلکہ دیگر ممالک بشمول ہندوستان سے بھی خواہش کی ہے کہ وہ ونیزویلا کی معاشی طاقت سمجھے جانے والے ’’ تیل کی‘‘ خریداری نہ کریں ۔ ونیزویلا میںگذشتہ پانچ دنوں سے برقی سربراہی مسدود ہے جسے ونیزویلا کی حکومت امریکی سبوتاج سے تعبیر کیا ہے ۔