امریکہ میکسیکوسرحد کے قریب ایک حملہ میں 9مارمون عورتیں وار بچوں کو گولی کا نشانہ بنانے اور ’زندہ جلانے‘ کاواقعہ آیا پیش۔ ویڈیو

,

   

میکسیکو۔ مارمون فیملی کے نو لوگ امریکہ میکسیکو سرحد پر ماردئے گئے ہیں اور انتظامیہ اس بات کی تحقیقات کررہا ہے کہ آیا یہ حملہ کہیں غفلت میں کی گئی شناخت کا نتیجہ تو نہیں ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=ufiioLWTI4I

متوفیان میں تین عورتیں‘چار چھوٹے بچے اور دو نومولود ہیں ان کے فیملی ممبر الیکس لابراون میکسیکو سے یہ بات کہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام امریکہ میکسیکی دوہری شہریت کے حامل ہیں۔

لابرون نے سی این این کو بتایا کہ مذکورہ متاثرین ”گاڑی چلانے کے دوران تمام کو گولی ماری گئی“ تھی۔میکسیکی انتظامیہ نے کہاکہ تحقیقات کرنے والوں کا ماننا ہے کہ تینوں گاڑیاں جو میکسیکو کی ریاستیں سونورا اور چیہوا ہو کے درمیان چل رہی تھیں پر پیرکی رات مجرموں کے گروپ نے گھات لگاکر حملہ کردیا۔

لابرون نے کہاکہ ”عورتیں او ربچے(چودہ سال کی عمر سے دس ماہ تک کے) کے نسل کشی کردی گئی‘ اور زندہ جلادیاگیا“۔انہوں نے کہاکہ ”مائیں آگ بجھانے کے لئے چیخ رہی تھیں“۔

چیہواہو کے اٹارنی جنرل سیسر پانیچی ایسا پاجال نے کہاکہ مذکورہ گروپ کی سونارا سے باویسپی اور چیہواہو سے جانوس قیادت کررہے تھے۔ سات زخمی بچے اب امریکہ میں ہیں۔

میکسیکو حکومت کی جانب سے واقعہ پر ہر طرح کی مذمت کی جارہی ہے جس میں بنیاد پرستوں نے مارمون فیملی کو اپنا نشانہ بنایا ہے۔

ایک ایجنسی کے ترجمان نے کہاکہ امریکی محکمہ اسٹیٹ مذکورہ حملے سے واقف ہے۔ چونکہ میکسیکی حکام تشد د سے دوچار ہے‘ جس کی وجہہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں ائے روز اضافہ ہوتاجارہا ہے۔

پچھلے سال میکسیکو میں قتل عام کے سب سے زیادہ واقعات 33,000پیش ائے تھے۔

اور 2019میں اس ریکارڈ کو توڑنے کے راستے پر ہیں۔ میکوکان جو مغربی ریاست ہے وہا ں پر ایک گھات لگاکر حملے میں پچھلے ماہ 13میکسیکی افسروں کی ہلاکت پیش ائی ہے۔ اب تازہ ترین ہائی پروفائل قتل کا غم دونوں ملک میں پھیل گیاہے