محکمہ خارجہ نے بیرون ملک مقیم امریکی شہریوں کو زیادہ احتیاط برتنے کامشورہ دیاہے۔
واشنگٹن۔ امریکی محکمہ خارجہ نے حملوں کے امکانات کا حوالہ دیتے ہوئے بیرون ملک مقیم اپنے تمام شہریوں کے لئے ”دنیا بھر میں احتیاطی حفاظتی الرٹ“جاری کیاہے۔
اڈوائزری میں انتباہ دیاگیا ہے کہ ”دنیا بھر میں مختلف مقامات پر بڑھتی ہوئی کشیدگی‘ امریکی شہریوں اور مفادات کے خلاف دہشت گردانہ حملوں‘ مظاہروں یاپرتشدد کاروائیوں کے امکانات کی وجہہ سے محکمہ خارجہ نے بیرون ملک مقیم امریکی شہریوں کو زیادہ احتیاط برتنے کامشورہ دیاہے“۔
بی بی سی کی خبر ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی شہریوں کو سیاحتی مقامات پر چوکنا رہنا چاہئے اور معلوما ت اورانتباہات حاصل کرنے کے لئے سائن آپ کرناچاہئے۔
سی این این کی خبر ہے کہ اسرائیل او رحماس کے درمیان میں جاری تنازع کے بارے میں جوبائیڈن انتظامیہ کے رویہ پر امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے ایجنسی سے استعفیٰ دیدیا ہے۔
گیارہ سالوں تک سیاسی فوجی امور کے بیورو کی حیثیت سے کام کرنے والے جوش پاؤل نے لنک ڈین پوسٹ میں کہاکہ ”اسرائیل کے ساتھ ہماری مسلسل مہلک امداد سے متعلق پالیسی کے پیش نظر“ میں نے اپنا استعفیٰ پیش کردیاہے۔پال نے لکھا کہ ”مجھے واضح کرنے دو“۔
انہوں نے لکھا کہ ”حماس پر اسرائیل پر حملہ ایک شیطانیت نہیں بلکہ شیطانیت کی بھی شیطانیت تھا۔میں یہ بھی مانتاہوں کہ ایران کی حمایت والے گروپس جیسے حزب اللہ‘ یا خود ایران بھی موجودہ المیہ کے امکانی اضافہ کے ساتھ مزید استحصال کریں گے۔
مگر میرا اس بات پر بھی یقین ہے کہ اسرائیل کا جو ردعمل ہے اس کے ساتھ اس جوابی حملے اور قبضے کے جمود پر امریکی حمایت‘ اسرائیل اور فلسطینی عوام دونوں کے لئے مزید مصائب کا باعث بنے گی اوریہ طویل مدتی امریکی مفادات میں نہیں ہے“۔