اورنگ زیب کے مقبرے کی 300 سال سے دیکھ بھال کرنے والا خاندان

   

ممبئی : اورنگ زیب کا نام اس وقت زیر بحث ہے۔ اورنگ زیب کی قبر پر تنازعہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اورنگ زیب نے مہاراج سنبھاجی کو بہت اذیت دینے کے بعد قتل کیا، اس لیے ایسے شخص کی قبر نہیں ہونی چاہیے۔ اورنگ زیب کے مقبرے کو منہدم کرنے کا اعلان وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے بھی کیا ہے۔ دوسری جانب ایک خاندان ہے جو اورنگ زیب کے مقبرے کی کئی سالوں سے دیکھ بھال کر رہا ہے۔مہاراشٹر میں اورنگ آباد کے شہر خلد آباد میں واقع اورنگ زیب کے مقبرے کی دیکھ بھال ایک خاندان گزشتہ 300 سال سے کررہا ہے۔ اسی خاندان کے پرویز احمد نامی شخص نے کہا کہ وہ خاندانی نوکر ہیں۔ وہ کئی نسلوں سے قبرکی دیکھ بھال کا سارا کام دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس کے لیے کوئی سرکاری تنخواہ یا الاؤنس نہیں ملتا۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے خاندان کو مرکز یا ریاستی حکومت یا وقف سے دیکھ بھال کے لیے کوئی رقم نہیں ملتی ہے۔ اتنے سالوں میں یہاں رہنے والوں کوکوئی یہ کہنے نہیں آیا کہ وہ یہاں نہ رہیں۔ علاقے میں ہمیشہ امن و امان قائم رہا ہے۔ تہواروں پر یہاں مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے پروگرام بھی منعقد کیے جاتے ہیں، جن میں لوگوں کی بھیڑ جمع ہوتی ہے۔پرویز احمد نے کہا کہ یہاں آنے والوں کی تعداد زیادہ نہیں ہے۔ لوگ یہاں صرف اجنتا ایلورا غاروںکو دیکھنے آتے ہیں۔ ان میں سے کچھ سیاح یہاں بھی آتے ہیں۔ ایک طرف یہ خاندان 300 سال سے قبر کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔ دوسری طرف اب اورنگ زیب کی قبرکو تباہ کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔