ڈاکٹر قمر حسین انصاری
قرآن پاک اﷲ کی طرف سے بھیجا گیا اک نسخۂ کیمیاء ہے جس میں ہر مرض کا علاج ہے ۔ کچھ عجب نہیں کہ قرآنی آیات کی تلاوت کی جائے اور مریض صحتیاب نہ ہو ۔
مولانا الطاف حسین حالی نے اپنی شاہکار نعت شریف میں کیا خوب کہا ہے
’’اُترکر حرا سے سوئے قوم آیا
اور اک نسخۂ کیمیا ساتھ لایا
وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا
مرادیں غریبوں کی بر لانے والا ‘‘
حضرت ابی رمشہؓ سے روایت ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ’’اللہ طبیب‘‘ اﷲ خود طبیب ہے ۔ قران مجید نے اپنے نزول کے اسباب میں ارشاد فرمایا وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَـآءٌ وَّرَحْـمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ(۸۲۔الاسراء)
اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے ہم نے قرآن کے ذریعہ شفاء اور رحمت کو نازل فرمایا ہے۔ قرآن شفاء بھی ہے اور رحمت بھی ہے مگر اُن کے لئے جو اُس پر ایمان رکھتے ہیں ۔
حضرت علیؓ روایت کرتے ہیں : نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ’’بہترین دوا قرآن ہے ‘‘۔ (ابن ماجہ) بی بی عائشہ فرماتی ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ’’اُس کا علاج اللہ کی کتاب ہے ‘‘ ۔ (ابن حبان)
حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مشہور ارشاد گرامی : ’’اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی شفا ء دیتا ہے ‘‘ ۔ احادیث میں حضرت ابراھیم علیہ السلام سے ہی منسوب ایک واقعہ ملتا ہے ۔ آپؑ نے ایک مرتبہ اپنے رب سے سوال کیا: ’’بیماری کہاں سے آتی ہے ۔ تو اُنھیں جواب ملا ، میری طرف سے ‘‘ ۔
پھر انھوں نے پوچھا اس سے شفاء کون دیتا ہے ؟
تو اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے ’’میں ‘‘ ۔
تو پھر حضرت ابراھیم علیہ السلام نے پھر پوچھا : ’’بیماری تو ہی لاتا ہے اور خود ہی شفاء دیتا ہے تو اس عمل میں طبیب کی کیا حیثیت ہے ؟ ‘‘ تو اﷲ نے جواب دیا ’’طبیب وہ شخص ہے جس کے ذریعہ میں شفاء بھیجتا ہوں ‘‘ ۔
اﷲ کے چند نیک بندے اور بندیاں جب ہمارے علاج معالجہ سے صحتیاب ہوتے ہیں ہمیں دعا دیتے ہیں ’’اﷲ آپ کے ہاتھ میں اور شفاء دے ‘‘ ہمارے لئے اُن کی یہ دعا اُن کی فیس سے زیادہ گرانقدر ہوتی ہے ۔
یاد رکھیئے ! بیماری ہماری غلطیوں اور لاپرواہی سے ہوتی ہے جیسے غذا میں بدپرہیزی ، بیٹھی ہوئی زندگی ، جسمانی ورزش کی کمی ، دماغی تناؤ ، سگریٹ نوشی ، تمباکو نوشی وغیرہ ۔ ٭ علاج کروانا سنت ہے ٭ طبیب یا معالج کیلئے طبی علوم میں باقاعدہ مستند ہونا ضروری ہے ٭ علاج میں حرام ادویہ کا استعمال نہ کریں ٭بیماریوں سے شفاء دینے کی طاقت صرف اﷲ ہی کے پاس ہے ٭ طبیب وہ شخص ہے جس کے ذریعہ شفاء عطا کی جاتی ہے ٭ شفاء دینا اﷲ کی صفات میں شامل ہے ’’ھوالشافی ‘‘ ٭ علاج کے ساتھ اﷲ کی صفت شفاعت سے مدد حاصل کرنے کیلئے اُن کلمات سے مدد لی جاسکتی ہے جن کو ہمارے پیارے نبیؐ نے اُس غرض کے لئے مرحمت فرمایا ہے ۔ ٭ کوئی بیماری لاعلاج نہیں سوائے موت کے۔ آپ تلاش کریں وہ شافیٔ مطلق عطا فرمائے گا ۔
قرآن مجید کا نزول ہدایت کے ساتھ شفاء بھی ہے۔ قرآن مومنوں کے لئے ہدایت اور شفاء کا سرچشمہ ہے ۔ قرآن مجید کا پڑھنا ثواب ، اُس کا سُننا ثواب ، اُس پر عمل کرنا ثواب و برکت ، رحمت اور عنایات خداوندی کا ذریعہ ہے جب اس میں اتنی صفات موجود ہوں تو کسی بھی تکلیف میں آرام و راحت ہونا لازمی ہے۔
قرآن مجید کی پہلی سورت ’’سورۃ الفاتحہ ‘‘ جسے ’’اُم القرآن‘‘ بھی کہا جاتا ہے ، جس کے تعلق سے حضور نے فرمایا ’’اﷲ تعالیٰ نے ’اُم القرآن ‘جیسی سورت توریت، انجیل یا کسی اور کتاب میں نازل نہیں فرمائی ۔ یہی سبع مثانی ہے ۔
سورۃ الفاتحہ ، سورۃ البقرہ ، سورۂ یٰسین ، آیتہ الکرسی ، سورۃ الکہف ، سورۃ الملک ، سورۂ اخلاص جیسی کئی سورتوں کی فضیلت اور برکت احادیث نبویؐ سے واضح اور مسلم ہے ۔ قرآن جس سے بھی منسلک ہوجاتا ہے وہ اﷲ کے فضل و کرم سے اعلیٰ ترین ہوجاتا ہے جیسے جس رات کو قرآن نازل ہوا وہ رات قدر و منزلت میں سب سے بڑی رات ہوگئی ۔ ( شبِ قدر) ، جس مہینے میں قرآن نازل ہوا وہ مہینہ سب سے مبارک بن گیا ( رمضان المبارک ) جس پیغمبر (محمد) پرقرآن نازل ہوا آپﷺ ’’سیدالانبیاء ‘‘ ہوئے ۔ اور فرشتہ لیکر اُترا وہ ’’جبریل امین ‘‘ بن گئے اور وہ قوم جس کے لئے قرآن نازل ہوا وہ سب سے اعلیٰ اُمت بن گئی ۔
رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا : ’’تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے ‘‘ ۔
مومنو ! قرآن کو اپنے ساتھ جوڑ لو کہ تم سب سے اعلیٰ اُمتی بن جاؤ ۔