اُردو جملوں کے استعمال کے بعد فیاب انڈیا کے بائیکاٹ کا دائیں بازو کی تنظیموں نے کیا اعلان

,

   

برہمی کے ساتھ ٹوئر پر بائیکاٹ فیاب انڈیا کی ٹرینڈنگ شروع ہونے کے بعد فیاب انڈیا نے فوری طور سے اس ٹوئٹ کو ہٹادیاہے۔
ہندوستان میں مذکورہ دائیں بازو کے ماحولیاتی نظام نے فیاب انڈیا کے بائیکاٹ کا اس وقت اعلان کیا جب اس برانڈ نے مجوزہ دیوالی تہوار کی مہم کے لئے اُردو فقروں کا استعمال کیا تھا۔

اکٹوبر9کے روز فیاب انڈیا نے اپنے دیوالی کلکشن کا نام ’جشن ِ رواج“ رکھا جس میں ووگو کو پیش کیاگیاہے۔

اس برانڈ کی جانب سے ٹوئٹ کیاگیا کہ ہم محبت اور روشنی کے اس تہوار جشن روازکا فیاب انڈیا کی جانب سے استقبال کرتے ہیں جو خوبصورتی کے ساتھ ہندوستانی ثقافت کو پیش کرنے والے کلکشن پر مشتمل ہے۔

برہمی کے ساتھ ٹوئر پر بائیکاٹ فیاب انڈیا کی ٹرینڈنگ شروع ہونے کے بعد فیاب انڈیا نے فوری طور سے اس ٹوئٹ کو ہٹادیاہے۔اس کے علاوہ دیگر نے کپڑوں کے اس برانڈ کو اپنے ٹوئٹ فوری ہٹانے کی ترغیب پر مشتمل ٹوئٹس کئے ہیں۔

بی جے پی یو ا مورچہ صدر تیجسوی سوریا نے اس اشتہاری مہم پر تنقید کی او رکہاکہ ”دیپاولی جو جشن رواج“ نہیں ہے۔

تیجسوی سوریہ نے یہ بھی کہاکہ فیاب انڈیا کو ”یقینا جان بوجھ کر کی گئی اس غلطی کے لئے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا“۔

مذکورہ دائیں بازو نے فیاب انڈیا پر دیوالی کو ”غیر ہندو“ او ر”بدنام“ کرنے کا مورد الزام ٹہرایا۔

کئی نے اس برانڈ کو غیر ضروری کہ سکیولرزم کو بڑھاوا دیتے اور مسلمانوں کی ہندوتوا تہوار میں نظریات کو تھوپنے کا بھی مورد الزام ٹہرایااور یہاں تک دعوی کیاکہ وہ ا ب فیاب انڈیا سے کچھ نہیں خریدیں گے اور اس کے علاوہ دیگر سے بھی اس برانڈ کے مصنوعات کے بائیکاٹ کی مانگ کی ہے۔
پچھلے سال بین مذہبی شادی کو بڑھاوا دینے کے الزامات کا سامنا کرنے کے بعد زیورات کے معروف برانڈ تنشک نے اپنا ایک ٹیلی ویثرن اشتہاری مہم سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔