سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید مرضِ فتق کا مریض ہے اس کا آپریشن کے ذریعہ علاج کروانا چاہتا ہے۔ خدانخواستہ دوران علاج موت واقع ہوجائے تو یہ خودکشی تو نہیں کہلائیگی اور وہ دوزخ میں تو نہ جائیگا۔ ؟ بینوا تؤجروا
جواب : زید کے معالجین کا مشورہ یہ ہوکہ وہ ذریعہ آپریشن علاج کروالے تو اس مرض سے نجات پالیگا یا یہ آپریشن ایسا ہے کہ معالجین یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس میں کامیابی ہوگی یا ناکامی تو اِن دونوں صورتوں میں زید کو آپریشن کے ذریعہ علاج کروانے کی اجازت ہے ایسی حالت میں اگر خدانخواستہ وہ مرجائے تو کوئی گناہ نہ ہوگا۔اور اگر معالجین کا خیال یہ ہو کہ آپریشن کے ذریعہ علاج کروانے کے بعد زید فوت ہوجائیگا تو زید کو چاہئے کہ آپریشن نہ کروائے۔ وفی الکیسانیات فی الجراحات المخوفۃ والقروح العظیمۃ والحصاۃ الواقعۃ فی المثانۃ ونحوھا ان قیل قد ینجو وقد یموت أو ینجو ولا یموت یعالج وان قیل لاینجو أصلا لا یداوی بل یترک کذا فی الظہیریۃ۔ عالمگیری جلد پنجم صفحہ ۳۶۰ کتاب الکراھیۃ ۔ فقط واﷲ تعالیٰ اعلم