اگنی پتھ او رایم این آر ای جی اے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے ہیں۔ تیجسوی یادو کا مرکز سے استفسار

,

   

تیجسوی یادو نے کہاکہ بجائے ’ون رینک ون پنشن‘ کے نو رینک نو پنشن متعارف کردیاگیا ہے‘
نئی دہلی۔ اگنی پتھ اسکیم کے ضمن میں مرکز پر ایک فوٹو شاٹ لیتے ہوئے راشٹریہ جنتا دل(آ ر جے ڈی)لیڈر تیجسوی یادو نے اتوار کے روز کہاکہ حکومت’ون رینک‘ ون پنشن کے بجائے ’نو رینک نو پنشن‘ اسکیم متعارف کروا رہی ہے“ وہیں مرکز سے استفسار کیاکہ آیا اگنی پتھ اور ایم این آر ای جی اے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے ہے۔

رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے یادو نے کہاکہ ”مذکورہ مرکزی حکومت کو ان نوجوانوں کو یہ بتانا چاہئے کہ آیا انہیں فوج میں بھرتی کے بعد باقاعدہ ملازمت کرنے والوں کے طرز پر چھٹی ملے گی یا نہیں ملے گی۔

اس اسکیم کے تحت ایک سپاہی سے چار سال خدمات ہی کیوں لے جارہے ہیں؟کیو ں سینئر عہدیداروں کو بھی اس میں شامل نہیں کیاگیاہے؟“۔

مذکورہ آ جے ڈی لیڈر نے مزیدکہاکہ ”یہ اسکیم ہے(اگنی پتھ) ایک منریگا کیا تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے ہے؟یا پھر راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کاخفیہ ایجنڈہ ہے؟ون رینک‘ون پنشن کے بجاے نو رینک نوپنشن متعار ف کردیاگیاہے۔ اگر بی جے پی کو اس قدر یہ کنٹراکٹ نظام پسند ہے تو پھر بی جے پی منسٹرس کو چاہئے کے سرکاری ملازمتوں سے اپنے بچوں کا استعفیٰ دلائیں“۔


مذکورہ مرکزی کابینہ نے 14جون کے روز تین مصلح دستوں میں ہندوستانی نوجوانوں کی خدمات کے لئے بھرتی کی ایک اسکیم کو منظوری دی ہے جس کو اگنی پتھ کا نام دیاگیا ہے اور اسکیم کے تحت منتخب ہونے والوں کو اگنی ویرس کہاجائے گا۔ اس اسکیم کے تحت 17.5سال سے 21سال کی عمر تک کے لئے چار سال کی معیاد پر خدمات میں شامل کیاجائے گا۔

اس معیاد کے دوران انہیں 30,000سے 40,000کی تنخواہ الاونس کے ساتھ فراہم کی جائے گی اور ساتھ میں لازمی ریٹائرمنٹ ہوگا جو بغیر گریجویٹی اور پنشن کے ہوگا۔اس اسکیم کے اعلان کے بعد مختلف ریاستوں میں کشیدگی اور احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ شروع ہوگیاہے۔

کئی ریاستوں بشمول دہلی‘ اترپردیش‘ بہار‘ ہریانہ‘ تلنگانہ‘ اڈیشہ‘ مغربی بنگال‘ مدھیہ پردیش‘ پنجاب‘ جھارکھنڈ‘ آسام میں اب تک احتجاجی مظاہرے پیش ائے ہیں۔

بعض ریاستوں میں احتجاج پرتشد د ہوگیا ہے جس میں ٹرینوں کو جلایاگیاہے پتھر بازی کے واقعات پیش ائے اور گرفتاری عمل میں ائی ہیں۔ اترپردیش میں 250لوگوں کو کم ازکم گرفتار کیاگیا ہے اور جمعہ کے روز تک 6ایف ائی آر درج ہوئے ہیں۔

تلنگانہ کے سکندرآباد علاقے میں ایک کی موت ہوئی ہے۔مظاہرین چار سال کی کنٹراکٹ کی بنیا د ہندوستانی فوج بھرتی کی وجہہ سے اپنے مستقبل کے متعلق تشویش میں ہیں‘ لہذا ان کی مانگ ہے کہ فوری اس اسکیم سے دستبرداری اختیار کریں۔

کئی ریاستوں کی حکومتوں نے اعلان کیاہے کہ اگنی ویرس کے چار سالہ خدمات کے بعد انہیں ریاستی پولیس میں بھرتی کے لئے ترجیح دی جائے گی۔ بہار جیسی ریاست میں جہاں پرٹرینوں کو نذر آتش کردیاگیا ہے‘ ریاستی پولیس اس تشدد کے پس پردہ کوچنگ انسٹیٹیو وں کے رول کی جانچ کررہے ہیں۔

تشدد کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے مذکورہ آندھرا پولیس نے ہفتہ کے روز سبا راؤ نامی ایک شخص کو تحویل میں لیاہے جو ضلع پلانڈو میں آرمی ٹریننگ سنٹرس چلاتے ہیں تلنگانہ کے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر پیش ائے ہنگامہ کی سازش کا سباراؤ پر پولیس کو شبہ ہے۔