انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) نے جمعہ کے روز ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیااور اس کے سابق چیرمن آکار پٹیل پر بالترتیب 51.72کروڑ اور 10کروڑ روپئے کا جرمانہ غیر ملکی زرمبادلہ قانون کی خلا ف ورزی میں عائد کیاہے۔
پر غیر ملکی زرمبادلہ انتظامی ایکٹ(ایف ای ایم اے) کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا۔مذکورہ وفاقی ادارہ نے کہاکہ ان دونوں کے خلاف ان معلومات کی بنیا د پر کاروائی شروع کی گئی کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ یوکہ ایف ڈی ائی کے راہ پر چلتے ہوئے اپنے ہندوستانی اداروں (غیر ایف سی آر اے اداروں)کے ذریعہ غیر ملکی شراکت کی ”بھاری رقم“ روانہ کررہا ہے جو ایف سی آر اے کو نظر انداز کرکے کیاجانے والا کام ہے تاکہ ہندوستان میں اپنے این جی او کی سرگرمیوں کو وسعت دے سکے۔
انہوں نے کہاکہ یہ وزرات داخلہ کی جانب سے ایف سی آر اے کے تحت ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا فاونڈیشن ٹرسٹ(اے ائی ائی ایف ٹی) کو پیشگی رجسٹریشن یا اجازتوں سے انکار کے باوجود کیاگیاتھا۔
مذکورہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے کہاکہ وجہہ بتاؤ نوٹس برائے جرمانہ غیرملکی زر مبادلہ انتظامی ایکٹ کی”خلاف ورزی“ سے فنڈس کی وصولی کے لئے جاری کی گئی ہے۔
وجہہ بتاؤنوٹس میں دعوی کیاجارہا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کو نومبر2013سے جون2018کے درمیان موصول فنڈس کاروباری مشاورت اور پی آر خدمات کے نام پر حاصل کئے گئے ہیں جوغیرملکی ذرائع سے ملے ہیں‘ ایف ای ایم اے کی شدید خلاف ورزی ہے۔
ای ڈی کے بموجب تحقیقاتی ایجنسی نے یہ طئے کیاہے کہ اے ائی ائی پی ایل اپنے اعلان کردہ تجارتی کاروبارسے غیرمتعلق سرگرمیوں میں مصروف ہے اور انہوں نے ایف سی آر اے کی جانچ سے بچنے کے لئے کاروباری سرگرمیوں کی آڑ میں غیر ملکی فنڈز کی منتقلی کے لئے ایک ماڈل کااستعمال کیاہے۔
اس پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بھر پور ردعمل ملنے کے بعد یہ بات سامنے ائی ہے۔