انہوں نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکرس کو ہٹانے کی اپنی مانگ کو بھی دہرایاہے
تھانے۔ مہارشٹرا نو نرمان سینا (ایم این ایس) سربراہ راج ٹھاکرے نے منگل کے روز یونیفارم سیول کوڈ کی وکالت کی اور بڑھتی آبادی پر کنٹرول کی ضرورت پر زوردیاہے۔یہاں پر ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکرس کو ہٹانے کی اپنی مانگ کو بھی دہرایاہے‘ مئی 3تک کاروائی کرنے کی مہارشٹرا حکومت کو انتباہ بھی دیاہے
۔ٹھاکرے نے کہاکہ ”وزیراعظم نریندر مودی کو چاہئے کہ وہ ملک میں یونیفارم سیول کوڈ نافذ کرے“ اور مزیدکہاکہ بڑھتی آبادی کو روکنے کے لئے بھی ایک قانون لایاجانا چاہئے۔
ٹھاکرے نے دھمکی دی کہ شیو سیناکی زیر قیادت ریاستی حکومت مساجد سے 3مئی سے قبل لاؤڈ اسپیکرس نہیں ہٹائے گی تو مساجد کے سامنے ایم این ایس کارکنان ہنومان چالیسا بجائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ یہ کوئی مذہبی نہیں بلکہ سماجی مسئلہ ہے کیونکہ لاؤڈ اسپیکرس کی وجہہ سے ہر کسی کو پریشانی ہورہی ہے
۔ لوک سبھا2019انتخابات سے قبل وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنانا اور ای ڈی نوٹس ملنے کے بعد اپنے لہجے میں تبدیلی لانے پر تنقید کا نشانہ بنانے پر ردعمل پیش کرتے ہوئے ٹھاکرے نے انکارکیاکہ ان کا سیاسی موقف کبھی تبدیل ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اگر بی جے پی حکومت کو ئی غلط فیصلہ لیتی ہے تو میں دوبارہ تنقید کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرو ں گا۔
انہوں نے یہ بھی جانا چاہا کہ ای ڈی این سی پی لیڈر کے فیملی ممبرس مہارشٹرا ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوارکے گھر پر دھاوے کررہی ہے مگر پوار کی چچازاد بہن سوپریا سولے کے گھر پر دھاوا نہیں کررہی ہے۔ مذکورہ ایم این ایس سربراہ نے این سی پی سربراہ شراد پوار پر ذات پات کی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایاہے۔