ایگزیکٹیو آفیسر حج کمیٹی محمد صفی اللہ کا فوری تبادلہ

   

مدینہ منورہ سانحہ کے متاثرین سے نازیبا رویہ اور بحث و تکرار پرکارروائی

حیدرآباد 18 نومبر (سیاست نیوز) مدینہ منورہ کے قریب پیش آئے بس حادثہ میں جاں بحق حیدرآباد کے زائرین عمرہ کے رشتہ داروں کے ساتھ غیر ذمہ دارانہ رویہ پر حکومت نے تلنگانہ حج کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر کو خدمات سے فوری طور پر علیحدہ کرتے ہوئے متعلقہ محکمہ کو واپس کردیا ہے۔ تلنگانہ حکومت نے جاں بحق زائرین کے رشتہ داروں کو مدینہ منورہ سرکاری خرچ پر لیجانے کا اعلان کیا تاکہ شناخت اور تدفین میں مدد ملے۔ متاثرہ خاندانوں سے درخواست کی گئی کہ جاں بحق زائرین کے خونی رشتہ داروں میں 2 افراد کے پاسپورٹ جمع کئے جائیں تاکہ ویزا اور ٹکٹ کی کارروائی کی جاسکے۔ متاثرہ خاندانوں کے کئی افراد حج ہاؤز نامپلی پہنچے اور ایگزیکٹیو آفیسر محمد صفی اللہ سے ملاقات کرتے ہوئے روانگی کے عاجلانہ انتظامات کی خواہش کی۔ مذکورہ عہدیدار نے جاں بحق زائرین کے رشتہ داروں کو تسلی دینے اور تشفی بخش جواب دینے کے بجائے انتہائی قابل اعتراض ریمارک کیا۔ اُنھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ وہاں جاکر جلے ہوئے ٹکڑے کیا دیکھیں گے۔ عہدیدار کے اِس ریمارک پر وہاں موجود افراد برہم ہوگئے اور عہدیدارکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اِس موقع پر سابق وزیرداخلہ محمد محمود علی بھی موجود تھے اور اُنھوں نے بھی عہدیدار کے رویہ پر اعتراض جتایا۔ عہدیدار کے ریمارکس سے متعلق ویڈیو جیسے ہی وائرل ہوا، حکومت نے اِس معاملہ کا سخت نوٹ لیا۔ ٹمریز کے صدرنشین فہیم قریشی نے عہدیدار کے ریمارک کی مذمت کرتے ہوئے اندرون 24 گھنٹے تبادلے کا تیقن دیا۔ ابھی یہ تنازعہ تھما نہیں تھا کہ محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری بی شفیع اللہ نے جی او آر ٹی 114 جاری کرتے ہوئے محمد صفی اللہ کو خدمات سے فوری علیحدہ کرتے ہوئے محکمہ برقی کو واپس کرنے کے احکامات جاری کئے۔ حکومت نے 3 ستمبر کو تلنگانہ جینکو میں ڈپٹی سکریٹری نان کیڈر کے عہدیدار محمد صفی اللہ کو ڈائرکٹر سکریٹری اردو اکیڈیمی مقرر کرتے ہوئے اُنھیں حج کمیٹی کے انچارج ایگزیکٹیو آفیسر کی اضافی ذمہ داری دی تھی۔ صفی اللہ کی خدمات کو محکمہ برقی واپس کرتے ہوئے حکومت نے محمد اسداللہ سروے کمشنر وقف کو انچارج ایگزیکٹیو آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی اور سکریٹری ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی کی اضافی ذمہ داری دی ہے۔ وہ آئندہ احکامات تک دونوں اداروں کے روز مرہ اُمور کی نگرانی کریں گے۔ نازیبا ریمارک کے وائرل ہوتے ہی بتایا جاتا ہے کہ وزیر اقلیتی بہبود محمد اظہرالدین اور سکریٹری اقلیتی بہبود بی شفیع اللہ جو مدینہ منورہ میں ہیں متنازعہ عہدیدار کی فوری علیحدگی اور اُن کی خدمات کو محکمہ برقی کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا۔1