منی میول کھاتوں سے متعلق آپریشنل تجزیہ رپورٹ کی بنیاد پر انکشاف، افسران کے مکانات پر چھاپے
بھونیشور: بھونیشور، اڈیشہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے زونل دفتر نے کالاہانڈی ضلع میں جپتنا رینج کے جنگلات کے اہلکاروں کے دفاتر اور رہائش گاہوں پر تلاشی مہم چلائی۔یہ چھاپے جنگلات کے لیے دیے گئے ضمنی سرکاری فنڈز کے مبینہ غلط استعمال سے متعلق ہیں۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2023-24 کے دوران سپلیمنٹری فارسٹیشن فنڈ مینجمنٹ اینڈ پلاننگ اتھارٹی (سی اے ایم پی) کے تقریباً 2.5 کروڑ روپے دھوکہ دہی سے بنائے گئے (میول اکاؤنٹ) میں منتقل کیے گئے تھے ۔ای ڈی کے ذرائع کے مطابق جمعہ کو چھاپے مارے گئے منی میول کھاتوں سے متعلق آپریشنل تجزیہ رپورٹ کی بنیاد پر، جو فنانشل انٹیلی جنس یونٹ (ایف آئی یو) سے موصول ہوئی تھی۔ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ محکمہ جنگلات کے بعض اہلکار مختلف سرکاری اسکیموں کے لیے مختص کی گئی رقم کو چوری کرنے اور غلط استعمال کرنے کے لیے کئی میول کھاتوں کا استعمال کر رہے تھے ۔تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ فارسٹ گارڈز اور رینجرز سمیت اہلکار مختلف ناموں پر 121 میول اکاؤنٹس کھولنے میں ملوث تھے ۔ ان اکاؤنٹس کو رینج آفس سے نیشنل الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر (این ای ایف ٹی) ٹرانسفر کے ذریعے رقوم موصول ہوئیں، جس کے بعد اے ٹی ایم کے ذریعے فوری طور پر نکالا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان میں سے بہت سے اکاؤنٹس ایک ہی موبائل نمبر سے منسلک تھے ۔ای ڈی کے ذرائع نے شبہ ظاہر کیا کہ محکمہ جنگلات کے فنڈز کا مجموعی طور پر 2.5 کروڑ روپے سے زیادہ کا غلط استعمال ہوا ہے ۔ جے پٹنا رینج کے دفتر سے این ای ایف ٹی کے ذریعہ والدین کے بینک کھاتوں میں رقم منتقل کی گئی اور اے ٹی ایم کا استعمال کرتے ہوئے فوری طور پر رقم نکال لی گئی۔تلاشی کارروائی کے دوران، ای ڈی نے میول کھاتوں سے جڑے مختلف اے ٹی ایم کارڈ، موبائل فون، رقم نکالنے کی سلپس، ڈیجیٹل آلات، مجرمانہ دستاویزات اور شیر کی ایک مشتبہ کھال ضبط کی۔ مزید تفتیش جاری ہے ۔