راجیہ سبھا میں آرڈیننس کو روکنے کے لئے ملک بھر کی اعلی اپوزیشن جماعتوں سے ملاقات کے لئے کجریوال دورے پر ہیں
نئی دہلی۔ دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال نے جمعہ کے روز کہاکہ وہ کانگریس صدر ملکاراجن کھڑگی اور سینئر لیڈر راہول گاندھی سے ملاقات کے خواہاں ہیں تاکہ پارلیمنٹ میں مرکز کی جانب سے بیو روکریٹس کی تعیناتی او رتبادلے کے متعلق پیش کئے جانے والے آرڈیننس کے خلاف ان کی حمایت حاصل کرسکیں۔
ٹوئٹر کے ذریعہ مذکورہ چیف منسٹر نے کہاکہ ”بی جے پی حکومت کی جانب سے منظور کردہ عیر جمہوری اور غیرائینی آرڈنینس کے خلاف پارلیمنٹ میں کانگریس کی حمایت حاصل کرنے اور وفاقی ڈھانچے پر عام حملے پر اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلے خیال کے لئے کانگریس کے صدر ایس کھڑگی جی اورراہول گاندھی سے ملاقات کرنے آج صبح وقت مانگا گیاہے“۔
اسی خصوص میں جمعرات کے روز کجریوال اور پنجاب چیف منسٹر بھگوت مان نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی صدر شرد پوار سے ملاقات کی جنھوں نے بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے اس اقدام کے خلاف ”مکمل حمایت“ کی پیشکش کی ہے۔
کجریوال‘ بھگوت مان او ردیگر قائدین سے نصف گھنٹے کی ملاقات کے بعد پوار نے اعلان کیاکہ ”بی جے پی کی جانب سے حملے کی زد میں جمہوریت ہے۔ ہم تمام کو اس کی حفاظت کرنا چاہئے۔
عوام کی منتخبہ حکومتوں کے حقوق چھیننے اور ان کے لئے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
ہم پارلیمنٹ میں اے اے پی کی لڑائی کی مکمل حمایت کریں گے“۔ اس سے ایک دن قبل کجریوال اورمان نے مہارشٹرا کے سابق چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے سے ملاقات اور شیو سینا یو بی ٹی کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے ریاستی حکومت کودہلی میں عہدیداروں کے تقرر او رتبادلے کے متعلق اختیارات فراہم کرنے کے فوری بعد مرکز نے اس بنیاد پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو منسوخ کے لئے ایک آرڈنینس لایا کہ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ حاصل نہیں ہے‘ اور مرکزنے تمام اختیارات لفٹنٹ گورنر کو دیدئے۔
راجیہ سبھا میں آرڈیننس کو روکنے کے لئے ملک بھر کی اعلی اپوزیشن جماعتوں سے ملاقات کے لئے کجریوال دورے پر ہیں۔ بہار او رمغربی بنگال میں ان کے ہم منصب نے اے اے پی سے اپنی بھرپور حمایت کا اظہار کیاہے۔