برطانیہ امیگریشن قانون سے خاندانوں کی تقسیم کا اندیشہ

   

لندن : برطانیہ کا نیا امیگریشن قانون خاندانوں کو تقسیم کرنیکا باعث بن سکتا ہے۔گزشتہ دنوں برطانوی حکومت کی جانب سے برطانیہ میں آنیوالوں کی تعداد کم کرنے کیلئے قوانین مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔برطانوی وزیر داخلہ جیمز کلیورلی نے پارلیمنٹ میں نئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے ہنر مندوں کو والدین اور بچے لانے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ حکومتی فیصلے پر برطانوی میڈیا کی جانب سے کہا جارہا ہیکہ برطانیہ کا نیا امیگریشن قانون خاندانوں کو تقسیم کرنیکا باعث بن سکتاہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق نئے قانون کے مطابق اسپانسرکرنے کیلئے سالانہ آمدنی 38 ہزار 700 پاؤنڈ ہونی چاہیے جس سے 70 فیصد کارکن اپنیخاندان برطانیہ نہیں لاسکیں گے، اگر پارٹنر پہلے ہی برطانیہ میں ہے تو دونوں کی آمدنی کو مد نظر رکھا جاناچاہیے۔برطانوی میڈیا نے مزید بتایا کہ ڈاؤننگ اسٹریٹ نے بھی نئے امیگریشن قانون کو اب تک کی سب سے بڑی پابندی قراردیا ہے۔ہوم سیکرٹری نے پیرکو امیگریشن میں کمی لانے کے لیے 5 نکاتی منصوبے کا اعلان کیا تھا۔