بنگلہ دیش میں طیارہ اغوا کی ناکام کوشش ‘ مشتبہ شخص مارا گیا

,

   

ڈھاکہ 24 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش کے کمانڈوز نے آج ایک مسلح شخص کو ہلاک کردیا جس نے مبینہ طور پر دوبئی جانے والی ایک سرکاری پرواز بمان ائر لائینز کے طیارہ کا اغوا کرنے کی ناکام کوشش کی تھی ۔ اس طیارہ میں 148 مسافرین سوار تھے ۔ فوج نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ یہ پرواز ڈھاکہ سے براہ چٹوگرام دوبئی روانہ ہوئی تھی ۔ اس کو ساحلی شہر چٹگانگ میں شاہ امانت انٹرنیشنل ائرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کرنی پڑی ۔ فوج ‘ بحریہ اور ایلیٹ پولیس نے طیارہ کی ایمرجنسی لینڈنگ کے فوری بعد اسے محاصرہ میں لے لیا تھا ۔ یہاں تمام مسافرین ‘ پائلٹس اور عملہ کے ارکان کو بحفاظت اتار لیا گیا تھا ۔ فوجی میجر جنرل مطیع الرحمن کے بموجب مشتبہ شخص بنگلہ دیشی شہری تھا اور اس کی مہدی کی حیثیت سے شناخت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص کو ہتھیار ڈالنے کی ہدایت دی گئی تھی لیکن اس نے انکار کردیا جس کے نتیجہ میں افواج کو فائرنگ کرنی پڑی جو آٹھ منٹ تک جاری رہی ۔ رحمن نے میڈیا کو بتایا کہ جب سکیوریٹی فورسیس نے اس زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مشتبہ شخص کے پاس بندوق تھا ۔ ائر فورس چٹو گرام ٹھکانہ کے کمانڈر ائر وائس مارشل مفید الرحمن نے کہا کہ انہوں نے مشتبہ شخص کو بات چیت میں مصروف رکھا تھا اور فورسیس نے کارروائی کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخص مسلسل کہہ رہا تھا کہ وہ وزیر اعظم شیخ حسینہ سے بات کرنا چاہتا ہے ۔ بات چیت کے عمل کے دوران اس شخص نے مسافرین کو طیارہ سے اترنے کی اجازت دیدی تھی ۔ اس دوران ڈھاکہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران شہری ہوابازی اتھاریٹی کے صدر نشین ائر وائس مارشل نعیم حسن نے کہا کہ حملہ آور کے پاس ایک ہینڈ گن اور کچھ دھماکو مادہ بھی تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کی جائیں گی کہ یہ شخص دھماکو مادہ اور ہتھیار کے ساتھ کس طرح سے طیارہ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا تھا ۔ عینی شاہدین کے مطابق پرواز کے چند ہی منٹ کے بعد طیارہ کو ایمرجنسی لینڈنگ کرنی پڑی ۔