بنگلہ دیش میں ہندو نوجوان کا قتل، 7افراد گرفتار

,

   

Ferty9 Clinic

توہین مذہب کا الزام ‘ فیکٹری کے باہر ہجومی تشدد
ڈھاکہ۔20؍ڈسمبر ( ایجنسیز )بنگلہ دیش میں مبینہ توہینِ مذہب کے الزام پر ایک ہندو نوجوان کو ہجومی تشدد میں ہلاک کردیا گیا ۔ قتل کے معاملے میں 7 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عبوری حکومت نے ہفتے کو تصدیق کی کہ ریاپیڈ ایکشن بٹالین نے مختلف مقامات پر کارروائیاں کرتے ہوئے 19 سے 46 سال کی عمر کے سات مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔متوفی کی شناخت 25 سالہ دیپو چندر داس کے طور پر ہوئی ہے جو میمن سنگھ شہر میں ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ پولیس کے مطابق جمعرات کو پہلے اسے فیکٹری کے باہر مبینہ توہینِ مذہب کے الزام میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا بعد ازاں درخت سے لٹکا دیا گیا اور پھر نعش کو ڈھاکہ۔میمن سنگھ ہائی وے کے کنارے جلا دیا گیا۔عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نئے بنگلہ دیش میں اس طرح کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں اور ذمہ داروں کو ہرگز نہیں بخشا جائے گا۔اس واقع پر ہندوستان میں عوام اور سیاسی قائدین کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔

بنگلہ دیش میں ہندو نوجوان کی ہلاکت پر تشویش : پرینکا گاندھی
ڈھاکہ۔20؍ڈسمبر( ایجنسیز )بنگلہ دیش میں ایک ہندو نوجوان کو ہجوم نے قتل کر دیا گیا ۔ مقتول ہندو نوجوان کی شناخت 25 سالہ دیپو چندر داس کے طور پر کی گئی ہے جو میمن سنگھ شہر کی فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ مقامی لوگوں کے ایک گروہ نے اس پر پیغمبر اسلامؐ کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام لگایا ۔کانگریس لیڈرینکا گاندھی اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر بیان میں کہا کہ مذہب، ذات یا شناخت کی بنیاد پر تشدد اور قتل کسی بھی مہذب سماج کیلئے ناقابل قبول ہے اور یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔