آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے تحت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب ( سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بور ڈ ) نے ۲۰؍فروری ۲۰۲۱ء بروز سنیچر کو دھولیہ شہر کایک روزہ دورہ کیا، جہاں متعدد دینی جلسوں کا انعقاد کیاگیا۔ پہلا پروگرام صبح دس بجےمسجد فلاح دارین (مجاہد ملت نگر دھولیہ)میں ایک خصوصی نشست کی شکل میں منعقد ہوا، جس میں علماء، ائمہ مساجد اور تقریباً سترہ برادریوں کے ذمہ دار اور نمائندہ افراد نے شرکت کی ،اس نشست میں مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے ہمیں اپنے گھر اور معاشرے کا سربراہ بنایا ہے، اس لیے اپنے گھر اور معاشرے کی اصلاح کی فکر کرنا ہم سب کا بنیادی فریضہ ہے۔ مولانا محترم نے مزید کہا کہ معاشرہ میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی اور بے حیائی کے واقعات روکنے کے لیے نکاح کو آسان بنانا بے حد ضروری ہے ،او ر نکاح اس وقت آسان ہوگا جب ہم نکاح میں پائی جانے والی رسومات کوختم کریں گےاور سادگی کے ساتھ نکاح کی تقریب کوانجام دیں گے ،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بارات لے کر چلنے کے بجائے براہ راست مسجد میں پہنچ کر نکاح کیا جائے اور جہیز کا جبری مطالبہ اور اس کا لین دین بند کیا جائے، لڑکی والوں کے یہاں لمبی چوڑی دعوت طعام کا اہتمام ہرگز نہ کیا جائے، نکاح کے موقع پر مردوزن کا اختلاط نہ ہو، نکاح کی تقریب میں ڈی جے نہ بجایا جائے،اور اللہ اور اس کے پاک رسولﷺ کے نام پر جوڑے جانے والے رشتے کو شریعت کی خلاف ورزی کر کے داغدار نہ کیا جائے۔ تمام ہی برادریوں کے ذمہ داران نے مولانا کی باتوں کو غورسے سنا اور ان پر عمل کرنے کاعزم کیا، نیز اس بات کا بھی اظہارکیاکہ جلد ہی علماء کرام کے ساتھ مل کر شادی بیاہ کے سلسلے میں ایک لائحہ عمل طے جائے گاجس کو وہ اپنی اپنی برادریوں میں نافذ کریں گے۔ اسی دن دوپہر میںتین بجے مدرسہ باقیات الصالحات(اوشکار کالونی، دھولیہ) میں خواتین کے لیے ایک دینی اجتماع منعقد کیاگیا جس میں مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے خطاب فرمایا، انہوں نے اسلام میں خواتین کے بلند مقام اور ان کے حقوق اور ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسلام نے عورت کوعزت، بخشی، اس کے حقوق متعین کئے ، لہذٰاخواتین اس بات کو ہمیشہ پیش نظر رکھیں کہ ان کی عزت اور ان کے حقوق کاتحفظ اسلامی تعلیمات سے وابستگی میں پوشیدہ ہے۔مولانا نے یہ بھی کہا کہ حیا عورت کازیو ر ہے ، جس کے بغیرعورت ادھوری ہے، افسوس کہ بعض مسلمان بچیاں بے حیائی کی راہ اپنارہی ہیں اور اپنادین و ایمان چھوڑ کرشرک و ارتداد کی ایسی راہ پر جا رہی ہیں جہاں ان کے لیےکوئی جائے پناہ نہیں ہے۔اپنے خطاب کے اخیر میں انہوں نے اس بات کی تاکید کی کہ مائیں اپنی نوجوان بیٹیوں کی دینی نہج پر تربیت کریں او ر ان کی سخت نگرانی کریں۔ نیز اپنے گھر کےماحول کوآپسی ناچاقیوں سے پاک کر کے دیندار اور میل محبت والابنانے کی کوشش کریں۔ اس دینی اجتماع میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔ بعد نماز عشاء منشی مسجد (ہزار کھولی،دھولیہ) میں ایک عمومی اجلاس مفتی سید محمد قاسم جیلانی صاحب(کنوینر اصلاح معاشرہ کمیٹی دھولیہ) کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی صاحب کا فکر انگیز خطاب ہوا، اپنے تفصیلی خطاب میں انہوں نے معاشرے میں پائی جارہی برائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر شخص کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ خود بھی اللہ کے دین پر عمل کرے اوردوسروں کو بھی دین پر عمل کا پابندبنانے کی کوشش کرے۔ موجودہ حالات سے مسلمانوں کی بےخبری پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ملک کے حالات بگڑتے جا رہے ہیں، لیکن اب بھی مسلمان غفلت کاشکار ہیں،حالات کاتقاضہ ہے کہ مسلمان اپنے مستقبل کے تئیں فکر مند ہوں اور اپنی ملت کی سربلندی کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ بنیں، مولانا محترم نے بڑھتےہوئے ارتداد کے واقعات اور نئی تعلیمی پالیسی پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ہمیں اپنی نسلوںکے دین وایمان کے تحفظ کی فکر کرنی ہو گی اور مسلمانوں کی ہر بستی میں مکاتب قائم کرنے ہوں گے جہاں مسلمان بچوں کے دلوں میںایمان کی عظمت پیدا کی جا سکے۔ اپنے خطاب کے اخیر میں مولانا محترم نےشرکائے جلسہ سے اس بات کی گذارش کی کہ وہ شہر دھولیہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے قائم کی گئی اصلاح معاشرہ کمیٹی کو مضبوط بنائیں اور اس کی جانب سے کی جانے والی اصلاحی کوششوں میں بھرپور تعاؤن کریں۔ اس اجلاس میں بڑی تعداد میں عام مسلمانوں نے شرکت کی ،اسٹیج پر مقامی علمائے کرام اور ائمہ مساجد کےعلاوہ سرکردہ افراد موجود تھے، نظامت کے فرائض مفتی محمد شریف قاسمی نے بخوبی انجام دیئے۔
سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ