بیوی سمیت تین بیٹیوں کاقتل کرنے کے بعد آدمی کی خودکشی، غازی آباد میں دل دہلادینے والا واقعہ

,

   

غازی آباد(اترپردیش):غازی آباد میں ایک نہایت دل دہلادینے والا واقعہ پیش آیا۔ جہاں ایک 37سالہ بیروزگار شخص نے اپنی بیوی کے غیر مردوں کے ساتھ ناجائز رشتہ کے شبہ میں بیوی سمیت تین چھوٹے بیٹیوں کا بھی قتل کردیا۔ انگریزی اخبار ہندوستان ٹائمس کی خبر کے مطابق اس آدمی کی شناخت پردیپ کمارسے ہوئی۔ اس کی بیوی 35سالہ سنگیتا او راس کے تین چھوٹے بیٹیاں 8سالہ ماناسوی، 5سالہ یشوی اور 3سالہ اوجاسوی ان تینوں کے سارے چہرے پر الیکٹرک ٹیپ چسپاں تھا۔ پولیس نے بتایا کہ سنگیتا کے سر اور جسم کے دیگر اعضاء پر سنگین زخم تھے۔ اپنی بیوی اور بچوں کو مارنے کے بعد اس آدمی نے بھی خودکشی کرلی۔

غازی آباد سینئر سپرینڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سدھیر کمار نے بتایا کہ ہمیں اس کے گھر والوں سے پتہ چلا کہ وہ آدمی نشہ کا عادی تھا او راپنی بیوی کے کردار پر شک کیا کرتا تھا۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ ہمیں موقع واقعہ ایک خودکش نوٹ دستیاب ہوا جس میں اس نے لکھا کہ اس کی بیوی کے غیر مردوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔ یہ واقعہ صبح تقریبا ساڑھے چار بجے پیش آیا جب سدھیر کے کمرہ کے چیخ وپکار کی آوازیں آنے لگی۔جس کے بعد گھر تمام لوگ جاگ گئے۔ پردیپ کے والد اور اس کی بہن اپنے بھائی او ربھاوج کو دروازہ کھولنے کے لئے جو اندر سے بند تھا۔ رینا نے پولیس کو بتایا کہ میں نے بھائی کے کمرہ اوپر روشن دان سے دیکھا کہ بھائی کمرہ میں صوفہ پر اپنے میں مصروف بیٹھے دیکھا میں نے سمجھا کے بھائی فون میں مصروف ہیں۔ اس کے بعد میں اپنے کمرہ میں چلی گئی۔ اس کے دس منٹ بعد مجھے بھائی کے کمرہ سے بچوں کے رونے چیخنے چلانے کی آوازیں سنائی دیں اور اس کے ساتھ الیکٹرک ٹیپ کی بھی آواز سنائی دینی لگی۔ میں نے چلانا شروع کردیا اور دروازہ کھولنے کے لئے کہا۔ لیکن دروازہ نہیں کھولا گیا۔ رینانے بتایا کہ اس دوران میرے بھائی نے اندر سے آوازدی کہ وہ سنگیتا سے بات کررہا ہے۔ لیکن وہ دروازہ نہیں کھولا۔ اس کے کچھ دیر بعد اندر سے چلانے چیخنے کی آوازں بند ہوگئیں۔

انہوں نے مزید بتایاکہ مجھے شک ہوا کہ اندر کچھ غلط ہوا ہے۔ میں مددکیلئے پڑوسیوں کو آواز دی۔ ایک پڑوسی نے بتایا کہ اب صرف پولیس ہی ہماری مدد کرسکتی ہے۔ رینا نے بتا یا کہ میرا بھائی نشہ کا عادی تھا او رمیری بھاوج کئی اس تعلق سے ٹوکا کرتی تھی۔وہ پچھلے ایک ماہ سے بیروزگار تھا اور نوکری کی تلاش میں تھا۔ بعد ازاں پولیس ہمارے گھر آئی او راسی وقت فارنسک ماہرین کوبھی بلایا گیا۔ پولیس دروازہ کو توڑکر اندر داخل ہوئیں جہاں سب مردہ پائے گئے۔ پولیس نے بتایا کہ ہم نے نعشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے روانہ کردیا ہے۔ اور اس آدمی کے خلاف قتل کا ایک مقدمہ کرلیا ہے۔ رندیپ کمار نے خودکش نوٹ میں اپنے گھر والوں سے کہا کہ وہ گھر میں کچھ رقم چھوڑ کر جارہا ہے تاکہ اس کی اور اس کے بیوی بچو ں کی آخری رسومات انہی رقم سے پوری کی جائے۔ پردیپ کے والد ایک سابق فوجی ہیں۔