گوہاٹی۔ ریٹائرڈ انڈین آرمی افیسر محمد ثناء اللہ کے بعد آسام میں ایک غیرملکی ٹربیونل نے حال ہی میں بارڈر سکیورٹی فورس میں خدمات انجام دینے والے ایک افیسر اور ان کی بیوی کو غیر قانونی تارکین وطن قراردیاہے۔
پنجاب میں متعین بارڈر سکیورٹی فورسس میں سب انسپکٹر کے طور پر خدمات انجام دینے والے افیسر مجیب الرحمن اور ان کی اہلیہ کو جورہاٹ کی کی غیر ملکی ٹربیونل نے غیرملکی قراردیا ہے۔
آسام ناگالینڈ سرحد کے ضلع گول ہاٹ میں واقعہ میرپانی کے ادوئے پور میکرپاٹی سے تعلق رکھنے والے رحمن نے کہاکہ ”ماضی میں ہمیں کوئی نوٹس غیر ملکی ٹربیونل سے نہیں ملا ہے۔
حال ہی میں جب میں چھوٹیوں میں گھر پر تھا‘ ہمیں ٹریبونل کی جانب سے غیر ملکی قراردئے جانے کی ایک نوٹس دستیاب ہوئی ہے“۔رحمن نے کہاکہ ”میری اور میری بیوی کی ہندوستانی شہریت شبہ سے باہر ہے۔
ہم حقیقی ہندوستانی شہری ہیں‘ سرحدی پولیس کی درست انداز میں اپنے کام کی عدم تکمیل کی وجہہ سے ہمیں غیر ملکی قراردیاگیا ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”نہ تو میں اور نہ ہی میری بیوی خوف زدہ ہیں۔ ہمارے پاس اراضی کے دستاویزات ہیں جس ہمارے ابا اوجداد کو 1930میں جاری کئے گئے تھے۔
سرحد پر متعین پولیس کے ایک عہدیدار نے میرے خلاف غیرملکی ہونے کی ایک رپورٹ پیش کی ہے جو نشہ حالات میں دی گئی رپورٹ ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ اس معاملے میں وہ پہلے ہی گوہاٹی ہائی کورٹ سے رجوع ہوچکے ہیں۔
تاہم مذکورہ بی ایس ایف عہدیدار نے کسی خاص برارڈر پولیس عہدیدار کا نام لینے سے انکار کیاجس نے غلط رپورٹ ان کے خلاف او ران ہی اہلیہ کے خلاف پیش کی اور کہاکہ وہ معاملہ ختم ہونے کے بعد ہی اس پر بات کریں گے۔
کچھ ماہ قبل غیرملکی ٹربیونل نے آسام کے کام روپ ضلع میں ریٹائرڈ آرمی کپتان محمد ثناء اللہ کو غیرملکی قراردیاتھا۔
حالانکہ ثناء اللہ کو تحویلی کیمپ میں بھیج دیاگیاتھا جہا ں سے انہیں گوہاٹی ہائی کورٹ نے ضمانت ملنے کے بعد رہا کیاگیاتھا۔
درایں اثناء بڑی مشکل سے آسام میں این آر سی کی قطعی اشاعت کے لئے ایک ہفتہ کا وقت باقی ہے‘
چیف منسٹر سر بانندا سونوال جمعہ کے روز کہاکہ ریاست میں نظم ونسق کے حالات کا وہ جائزہ لیں گے۔
چیف منسٹر نے آسام ایڈمنسٹرٹیو اسٹاگ کالج میں جمعہ کے روز تمام اضلاعوں کے ڈپٹی کمشنران اور سپریڈنٹ آف پولیس کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے انہیں ہدایت دی کہ وہ این آر سی کے متعلق پائی جانیو الی غلط فہمیوں کو دور کریں۔