کشور نے یہ بھی بطور رائے بات کہی کہ بہار میں لوگوں کی امیدوں پر پورا اترنے کے لئے اس عظیم اتحادکی کامیابی 2024کے انتخابات کا راستہ طئے کرے گی
نئی دہلی۔ سیاسی حکمت عملی کار پرشانت کشور نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ بہار چیف منسٹر نتیش کمار بی جے پی کے ساتھ اتحاد سے بے چین تھے اور یہی وجہہ ہے انہوں نے دوسروں کے ساتھ سیاسی قیام کا ایک اقدام اٹھایاہے۔
ایک وقت میں کمار کے بہت ہی قابل بھروسہ مانے جانے والے کشور نے کہاکہ بہار میں سیاسی پیش رفت کا اثر فی الحال ریاست تک ہی محدود رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ مختصر مدت میں اس کا قومی سطح پر اثر اندازہونے کاامان نہیں ہے۔
وہ 2017سے 2022تک بی جے پی کے ساتھ رہے ہیں۔ مگر کئی وجوہات کی بناء پر انہیں میں مطمئن نہیں پایاہوں۔ کشور نے پٹنہ میں نیوز چیانلوں کوبتایاکہ انہوں نے عظیم اتحاد کاتجربہ کرناسونچا ہوگا۔
وزیراعظم بننے کی کمار کی چاہ کے متعلق رپورٹس پر کشور نے زوردیاکہ یہ پیش رفت صرف بہار کی مرکزیت تک ہی محدود ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی تشکیل میں بہار نے 2012-13میں چھ تجربات دیکھے ہیں اور نتیش کمار مسلسل چیف منسٹر بنے رہے۔
سال2013-13سے اب تک چھ حکومت کی تشکیل کے تجربات ہیں۔ ان تمام چھ تجربات میں نتیش کمار چیف منسٹر بنے رہے ہیں۔ او ربہار کے حالات میں کوئی تبدیلی نہیں ائی ہے۔ کشور نے ریپبلک ٹی وی کو بتایا کہ مجھے امید ہے کہ نئی حکومت کچھ بہتر کریگی۔
کشور نے سی این این18 نیوز کو بتایاکہ آیا نئی حکومت کارکردگی دکھاتی ہے یا نہیں جیسا کہ آر جے ڈی او رجے ڈی (یو)کا بدعنوانی سمیت متعددمسائل پر متضاد موقف ہے۔
انہوں نے اشارہ دیاکہ بہار میں عظیم اتحاد2.0کے اثرات مجوزہ مہینوں میں ائے گئے جو 2024کے عام انتخابات پر اس کے اثرات کا فیصلہ ہوگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ اتحاد کی کامیابی کاانحصارلوگوں کی توقعات پر پورا ترنے میں ان کی کارکردگی پر ہوگا۔
کشور کے حوالے سے این ڈی ٹی وی نے کہا ہے کہ ”اگر وہ موثر اندازمیں اس کو انجام دیتے ہیں تو وہ ایک مضبوط طاقت بنیں گے ورنہ 2024میں یہ ان کے خلاف جائے گا“۔