قاضی ابواللیث شاہ محمد غضنفر علی قریشی اسد ثنائی
اس میں کوئی شک نہیں کہ فقرائے جلیل القدر اور اولیائے کبیر الشان کی پاکیزہ اور مقدس زندگی کی داستانیں اور ان کے برکات و تصرفات کی حکایتیں قلمبند کرنا دشوار تر بلکہ محال ہے‘ اس لئے کہ ان کے ظاہری معاملات بھی باطنی برکات اور مخصوص تصرفات سے خالی نہیں ہوتے ۔ شمع شبستان مصطفوی‘ گل گلزار مرتضوی ، عارف حق ، صوفی باصفا ، سراج المجذوبین سیدنا و مولانا حضرت سید خواجہ حسن برہنہ شاہ رحمتہ اللہ علیہ کی ذات گرامی بھی ان ماورائی ہستیوں میں سرفہرست ہے‘ آپ ایک صاحب کشف‘ مجذوب بزرگ اور اللہ کے محبوب ولی ہیں۔
آپ کے محیر العقول کرامات و کمالات کی گواہی تاریخ کے صفحات میں درج ہے۔ حضرت سید خواجہ حسن برہنہ شاہ رحمتہ اللہ علیہ کے واقعات و حالات کا تذکرہ ’’مشکوۃ النبوۃ‘‘، ’’تاریخ گلزار آصفیہ‘‘، ’’تاریخ خورشید جاہی‘‘، ’’تذکرہ اولیائے دکن‘‘ کے علاوہ رشید الدین فانی کی تاریخی تصنیف ’’منتخب الباب‘‘ میں بھی ملتاہے۔
حضرت خواجہ حسن برہنہ شاہ ۱۰۰۰ ہجری میں ملک عراق میں پیدا ہوئے‘ شاہجہانی عہد کے آخر اور اورنگ زیب عالمگیر کے ابتدائی دور حکومت میں وارد دہلی ہوئے اور مجذوب صفت بزرگ حضرت صوفی سرمد علیہ الرحمہ سے آپ نے بیعت کی اور انہیں کے رنگ میں رنگ گئے۔ سلطان عبداللہ قطب شاہ والی گولکنڈہ کے عہد میں آپ دہلی سے حیدرآباد تشریف لائے اور شہر کی فضائوں سے دور ایک ویران علاقے میں رہائش اختیار کی جہاں آپ کا مزار مرجع خلائق ہے۔تاریخ شاہد ہے کہ حضرت کے ذریعے ہی حضرات یوسفینؒ کی پہچان ہوئی‘ آپ کی باکرامت دعائوں سے ایک غریب مالی دولت مند ہوا‘ یہاں تک کہ شاہان وقت آپ کے آگے زانوئے عقیدت تہہ کرتے تھے۔ سلطان عبداللہ قطب شاہ کا وزیر مالک پرست خان آپ کی دعا سے صاحب اولاد ہوا‘ مالک پرست خاں وزیر اور حسین بی صاحبہ زوجہ محترمہ افضل الدولہ بہادر اسی احاطہ درگاہ شریف میں مدفون ہیں۔ درگاہ شریف کے اطراف و اکناف میں امرائے پائیگاہ اور دیگر معززین کے مقابر کا وجود اس بات کا بین ثبوت ہے کہ شاہان وقت کو حضرت سے کتنی عقیدت تھی۔ روسائے سلطنت اور امیران پائیگاہ نے اظہار عقیدت مندی کے طور پر درگاہ شریف کی خدمت اور انتظامات کے لئے مختلف عطیات بصورت اراضی عطا کئے۔ آپ نے ۱۶ ؍جمادی الاول ۱۰۶۴ ھ کو بعہد سلطان عبداللہ قطب شاہ وصال فرمایا۔ وزیر سلطنت گولکنڈہ مالک پرست خاں نے آپ کی قبر مبارک پر پہلے ایک چھوٹا سا گنبد تعمیر کروایا بعد میں شمس الامراء تیغ جنگ بہادر نے عالی شان مسجد اور مقبرے کی بنیاد ڈالی۔ حضرت برہنہ شاہ رحمتہ اللہ علیہ کا ۳۸۲ واں عرس مبارک امسال ۱۴ تا ۱۶ جمادی الاول منایا جاتا ہے ۔