ترمیمی بل، امریکی کمیشن کی شدید برہمی، اہم وزراء کے ویزے روکنے کی دھمکی

,

   

نئی دہلی:شہری ترمیمی بل کے خلاف امریکی کمیشن نے برہمی کاشدید برہمی کا اظہار کیا۔ بین الاقوامی مذہبی آزادی کے معاملہ میں خودمختار ادارہ امریکی کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف)نے شہریت ترمیمی بل پر شدید ناراضگی ظاہر کی اور اس کو غلط قرار دیا ہے۔ امریکی کمیشن نے جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان میں اس بل کے ذریعہ مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کا راستہ بنایا جارہا ہے جو غلط ہے۔ کمیشن نے کہا کہ یہ بہت ہی خطرناک ہے اور یہ غلط راستہ پر لے جارہا ہے۔

امریکی کمیشن نے کہا کہ یہ ہندوستان کے سیکولرزم، کثرت میں وحدت کی قدیم روایت اور ہندوستانی آئین کے خلاف ہے۔ امریکی کمیشن نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ہندوستان میں این آر سی کا نفاذ بھی ہوجائے گا جس کے ذریعہ سے لاکھوں ہندوستانی مسلمانوں کی شہریت چھین لی جائے گی۔ امریکی کمیشن نے اپنے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہریت ترمیمی بل راجیہ سبھا سے بھی پاس ہوگا تو ہم امریکی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ اور ان کے دیگر سیاسی نمائندگان کو امریکہ آنے کا پابندی عائد کی جائے۔دوسری جانب امریکی کمیشن کا وزارت داخلہ حکومت ہند کے ترجمان رویش کمار نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستان کے داخلی معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی کمیشن کی جانب سے جو بیان جاری کیا گیا ہے وہ بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل کچھ ممالک کے اقلیتوں کے موجودہ مسائل کو دور کرنے والا ہے اور یہ انسانی حقوق کے تحت آتا ہے اس کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ امریکی کمیشن نے اس سے قبل فرقہ وارانہ فسادا ت‘ ہجومی تشدد اور دوسرے مسائل پر ہندوستان پر تنقید کرچکا ہے۔