جشن ریختہ کے چوتھے ایڈیشن کے دوران 2017میں منعقدہ ایک مشاعرہ میں ممتا ز قلم کار اور گیت کار شاعر جاوید اختر نے ایک نظم ’نیاحکم نامہ‘ کے عنوان پر سنائی جس پر مشاعرہ میں موجودلوگوں نے تالیاں بجاکر اس کی ستائش کی۔
جاوید اختر نے اپنے اس ’نیا حکم نامہ‘کے ذریعہ ملک کے سیاسی حالات کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کامیاب کوشش کی۔ جاوید اختر کا یہ نیا حکم نامہ جس میں ہواؤں سے کہا جارہا ہے کہ وہ تیزرفتار میں چلنے سے قبل اجازت مانگیں‘
طوفان کی گنجائش نہیں ہے اور جن لوگوں سے اجازت مانگنی ہے ان کی مرضی کے بغیر نہیں چلیں۔ کون سی سمت وہ جارہی ہیں اس کی جانکاری قبل ازوقت دیں۔
اس نظم میں سمندر میں بہتے ہوئے پانی کو روکنے کی بات کہی گئی ہے اور اس سے کہاجارہا ہے کہ وہ طوفان کی شکل میں بہنے سے گریز کریں۔ ویڈیو ضرور دیکھیں