جاوید اختر کے ٹوئٹ”بھگت سنگھ مارکسٹ تھے“ پر کنگانا راناوت کا ردعمل

,

   

ممبئی۔بالی ووڈ کے معروف گیت کار اور اسکرپٹ رائٹر جاوید اختیار کی جانب سے شہید بھگت سنگھ کے متعلق کئے گئے پوسٹ اداکارہ کنگانا راناؤت نے اپنا ردعمل ظاہر کیاہے
جاوید اختر نے کیالکھا؟۔

بہت سنگھ کی یوم پیدائش کے موقع پر جاوید اختر نے لکھا کہ ”کچھ لوگ نہ صرف اس حقیقت کوانکارکرتے ہیں بلکہ دوسروں سے بھی چھپانا چاہتے ہیں

کہ شہید بھگت سنگھ ایک مارکسٹ تھے اور انہوں نے ایک مضمون لکھ کر بتایاتھا کہ وہ کیو ں ایک ملحد ہیں۔

کوئی اندازہ نہیں کون ایسے لوگ ہیں۔ جو اس کے اردگرد ہوتے تو آج اس کو کیاکہتے ہیں“

پرتیش نندی نے اس کے جواب میں ٹوئٹ کیا”اربن نکسل۔آج وہی انہیں بھگت سنگھ کہتے ہیں“

کنگانا راناؤت کا ردعمل
اختر کے پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کنگانا نے لکھا کہ”میں بھی اس بات پر حیران ہوں اگر بھگت سنگھ آج زندہ ہوتے تو کیاوہ اس حکومت کے خلاف بغاوت کرتے جس کو اس کے اپنے لوگوں جمہوری عمل سے منتخب کیا ہے

یا پھر اس کی مخالفت کرتے؟مذہب کی بنیاد پر بھارت ماتا کو تکڑوں میں کاٹنے کی کوشش کواگر وہ دیکھتے ہیں تو اب بھی وہ ایک ملحد رہیں گے یا پھر اپنا بسنتی چولا پہنیں گے؟“

بھگت سنگھ
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں 1907کے وقت میں بھگت سنگھ کی پیدائش ہوئی تھی

ہندوستان کی جنگ آزادی کی تاریخ بھگت سنگھ کے بغیر تحریر نہیں کی جاسکتی ہے‘ محض 23سال کی عمر میں تحریک آزاد کے ہیرو کوپھانسی پر لٹکادیاگیاتھا

اور ان کا جرم انگریزوں کے خلاف بغاوت کے لئے تشدد کا راستہ اپنانا اور انگریزوں کی نیند حرام کردینا تھا۔ بھگت سنگھ کو 23مارچ1931کے روز لاہور کی جیل میں راج گرو اور سکھ دیو کے ساتھ پھانسی پر لٹکادیاگیاتھا