ممبئی۔بالی ووڈ کے معروف گیت کار اور اسکرپٹ رائٹر جاوید اختیار کی جانب سے شہید بھگت سنگھ کے متعلق کئے گئے پوسٹ اداکارہ کنگانا راناؤت نے اپنا ردعمل ظاہر کیاہے
جاوید اختر نے کیالکھا؟۔
بہت سنگھ کی یوم پیدائش کے موقع پر جاوید اختر نے لکھا کہ ”کچھ لوگ نہ صرف اس حقیقت کوانکارکرتے ہیں بلکہ دوسروں سے بھی چھپانا چاہتے ہیں
کہ شہید بھگت سنگھ ایک مارکسٹ تھے اور انہوں نے ایک مضمون لکھ کر بتایاتھا کہ وہ کیو ں ایک ملحد ہیں۔
کوئی اندازہ نہیں کون ایسے لوگ ہیں۔ جو اس کے اردگرد ہوتے تو آج اس کو کیاکہتے ہیں“
Some people not only refuse to face the fact but want to hide it from others too that Shaheed Bhagat Singh was a Marxist n had written an article why l am an atheist . Any guess who are such people .I wonder if today he would have been around what they would have called him
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) September 28, 2020
پرتیش نندی نے اس کے جواب میں ٹوئٹ کیا”اربن نکسل۔آج وہی انہیں بھگت سنگھ کہتے ہیں“
Urban Naxal. That’s what they would have called Bhagat Singh today.
— Pritish Nandy (@PritishNandy) September 28, 2020
کنگانا راناؤت کا ردعمل
اختر کے پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کنگانا نے لکھا کہ”میں بھی اس بات پر حیران ہوں اگر بھگت سنگھ آج زندہ ہوتے تو کیاوہ اس حکومت کے خلاف بغاوت کرتے جس کو اس کے اپنے لوگوں جمہوری عمل سے منتخب کیا ہے
یا پھر اس کی مخالفت کرتے؟مذہب کی بنیاد پر بھارت ماتا کو تکڑوں میں کاٹنے کی کوشش کواگر وہ دیکھتے ہیں تو اب بھی وہ ایک ملحد رہیں گے یا پھر اپنا بسنتی چولا پہنیں گے؟“
I also wonder if #BhagatSing was alive would he rebel against the government chosen by his own people by a democratic process or will he support them?Had he seen Bharat Mata cut in pieces based on religions would he still choose to be an atheist or will he wear his Basanti Chola? https://t.co/1ZkMlAbn1J
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) September 28, 2020
بھگت سنگھ
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں 1907کے وقت میں بھگت سنگھ کی پیدائش ہوئی تھی
ہندوستان کی جنگ آزادی کی تاریخ بھگت سنگھ کے بغیر تحریر نہیں کی جاسکتی ہے‘ محض 23سال کی عمر میں تحریک آزاد کے ہیرو کوپھانسی پر لٹکادیاگیاتھا
اور ان کا جرم انگریزوں کے خلاف بغاوت کے لئے تشدد کا راستہ اپنانا اور انگریزوں کی نیند حرام کردینا تھا۔ بھگت سنگھ کو 23مارچ1931کے روز لاہور کی جیل میں راج گرو اور سکھ دیو کے ساتھ پھانسی پر لٹکادیاگیاتھا