جرمن کی کار ساز کمپنیوں کو عدالت میں کھڑا کیا جائے گا: این جی اوز

   

Ferty9 Clinic

بر لن۔ جرمنی کی ماحول دوست این جی اوز نے ملکی کارساز کمپنیوں کو عدالت میں لے جانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان این جی اوز کے مطابق یہ کار ساز ادارے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہے ہیں۔ماحول دوست تنظیم گرین پیس اور انوائرمنٹل ایکشن جرمنی
(DUH)
نے جمعہ تین ستمبر کو اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی جرمن کار ساز اداروں بی ایم ڈبلیو،
BMW
مرسیڈیز اور فولکس ویگن
Volkswagen
اور تیل و گیس کی بڑی کمپنی ونٹر شال ڈیا پر ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی صنعتی سرگرمیاں جاری رکھنے پر مقدمہ دائر کریں گی۔ ان تنظیموں کے وکلا ریمو کلنگر اور روڈا فیرہیون ہیں۔ ان وکلا نے موکلین کی جانب سے ان کی سرگرمیوں کے تناظر میں عدالتی کارروائی شروع کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔انہی دونوں وکلا نے اپنی عدالتی جد و جہد سے جرمن حکومت کو مجبور کیا تھا کہ وہ ماحولیاتی ا?لودگی کا باعث بننے والی گیسوں میں کمی کا نظام الاوقات مرتب کرے۔ جرمن حکومت نے سن 2050 تک سبز مکانی گیسوں کے اخراج صفر تک لانے کا نظام الاوقات اعلیٰ ترین عدالت میں جمع کروایا تھا۔جرمن کار ساز ادارے دھواں چھوڑنے والے انجنوں کی حامل گاڑیوں کی فروخت 2030 تک جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ریمو کلنگر اور روڈا فیرہیون نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ کار ساز اداروں کے خلاف جلد دائر کیے جانے والے مقدمے میں بھی وفاقی دستوری عدالت
(BverfG)
ان اصولوں اور ضوابط کے تحت فیصلہ کرے گی، جس کا مظاہرہ اس نے جرمن حکومت کے خلاف دائر مقدمے میں کیا تھا اور اس کی روشنی میں نقصان دہ گیسوں کے اخراج کو صفر کے مقام پر لانے کا نظام الاوقات پیش کیا گیا تھا۔