پی ایم سی بینک کے جاری بحران کے پس منظر میں ایک جھوٹ سوشیل میڈیا پر پھیلایاجارہا ہے جس کی وجہہ سے بے چینی کا ماحول ہے اور ملک بھر میں بینک صارفین کے درمیان میں خوف کا ماحول دیکھا جارہا ہے۔
ایک پیغام جس میں یہ الزام لگایاجارہا ہے کہ آر بی ائی 2000کے کرنسی نوٹ کو پھیلنے سے روک رہی ہے سوشیل میڈیاپر وائیرل ہوگیا۔
فرضی مسیج میں یہ دعوی کیاگیا ہے کہ صارفین 10اکٹوبر2019 کے بعد 2000کی نوٹ بدل نہیں سکیں گے۔
آربی ائی نے میریر کو اس بات کی تصدیق کہ پھیلائے جانے والے مسیج فرضی ہے۔ممبئی میریر سے بات کرتے ہوئے آر بی ائی کے ترجمان نے کہاکہ ایسا کوئی پلان نہیں ہے۔
مذکورہ2000کے بینک ٹونس نومبر2016میں پانچ سو او رایک ہزار کے کرنسی نوٹوں کوبند کرنے کے بعد متعارف کروائے گئے تھے۔سوشیل میڈیا پر پھیلائے جانے والے مسیج پر یقین نہ کریں۔
جومسیج گشت کررہا ہے اس میں لکھا گیاہے کہ ”سنٹرل ریزو بینک آف انڈیا 1000روپئے کے نوٹس 2020یکم جنوری سے جاری کررہا ہے۔
ریزوبینک 2000کے نوٹ واپس لے رہا ہے۔ آپ صرف دس دنوں میں پچاس ہزار روپئے کی بدل سکتے ہیں۔ لہذافوری طور پر آپ اپنے 2000کے نوٹ بدلنا شروع کردیں“
@aajtak @ndtv @indiatvnews *Central Reserve Bankof India*
Releasing new
Rs.1000/- notes on
1st January 2020.*Reserve Bank taking back all the Rs.2000/- notes.*
You can only exchange Rs.50,000/- in 10 days. So, kindly start changing your 2000/- notes immediately.
*After 10th— santosh (@santosh28067555) October 4, 2019
Central Reserve Bankof India
Releasing new
Rs.1000/-notes on
1stJanuary 2020
Reserve Bank taking back all the Rs.2000/-notes
You can only exchange Rs50,000/-in10 days. So, kindly start changing your 2000/-notes immediately
After10th October 2019 you cannot change Rs.2000 notes— Zohair malkapurwala (@Zoher89751009) October 6, 2019
مندرجہ بالا پیغام فیس بک‘ ٹوئٹر اور واٹس ایپ پر بھیجا جارہا ہے۔ پچھلے سال مذکورہ حکومت نے بھی کہاتھا کہ 2000کے نوٹوں سے دستبرداری کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
پچھلے ماہ مذکورہ آربی ائی نے ان رپورٹس کو بھی مسترد کردیاتھا جس میں نو کمرشیل بینکوں کے بند ہونے کی فرضی خبر وائیر ل کی گئی تھی۔
خانگی او رپبلک شعبہ کے بینک ہولڈرس پنجاب اور مہارشٹرا کواپرٹیو (پی ایم سی) بینک لمیٹیڈ کے متعلق آر بی ائی کی جانب سے دی گئی ہدایت کے بعد خوف او ردہشت کاماحول بڑھ گیا ہے۔
مذکورہ بینک نے مختلف تحدیدات عائد کردئے گئے ہیں جس میں پیسوں کی اجرائی پر حد مقرر کرنے کا بھی شامل ہے‘ جو اب بڑھا کر چھ ماہ کی مدت میں 25,000روپئے کردی گئی ہے