حضرت خواجہ امین الدین ابوالفیض رحمۃ اللہ علیہ

   

سید خلیل ہاشمی
دکن کی سرزمین اس حیثیت سے بڑی مردم خیز رہی ہے کہ اس سرزمین کو حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے قدوم میمنت لزوم سے شرف اور عظمت عطا کیا ۔ حضرت خواجہ بندہ نواز ؒکے خاندان میں ایک سے ایک لعل وگوہر پیدا ہوتے رہے ، ان میں سرکار خواجہ ابوالفیض رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت ہمہ جہتی تاریخ ساز، بافیض اپنے بزرگوں کی امین ہے، آپ کی روحانی تجلیات سے پورا علاقہ دکن منور و مجلی ہوا ۔ سلطان علاؤ الدین بہمنی کے دور میں حضرت خواجہ ابوالفیض رحمۃ اللہ علیہ بیدر تشریف لائے ۔آپ کا اسم گرامی سید من اللہ حسینی خواجہ ابوالفیض بن سید اصغر حسینی ہے ۔ حضرت ابوالفیضؒکی ابتدائی تعلیم وتربیت جد بزرگوار قطب الاقطاب حضرت خواجہ گیسو دراز بندہ نوازؒ کی ولایت و سرپرستی میں شروع ہوئی، حضرت خواجہ بیدر جب عمر کی پانچویں منزل میں پہنچے تو جد محترم نے بنفس نفیس بسم اللہ خوانی کرائی چھ سال کی عمر تک قرآن روانی سے پڑھتے تھے نوسال کی عمر میں قرآن حفظ کرلیا ۔ بارہ سال کی عمر میں نحو وصرف اور معقولات میں آپ کو قوت و مہارت حاصل ہوگئی، صرف ونحو اور معقولات سے فراغت کے بعد حدیث فقہ اور اصول فقہ کو متعدد مشائخ سے حاصل کیا، خاص طور سے فقہ وحدیث کی اہم کتب کی تعلیم آپؒ نے اپنے والد ماجد حضرت اعظم مشائخ سید اصغر حسینی سے حاصل کی اور ۱۷ سا کی عمر تک ان علوم متداولہ کی تکمیل کرکے ارباب علم وفضل کی صف میں شامل ہوگئے ۔ آپ یکم ربیع الاول ۸۲۸؁ھ کو مستقل طور پر مسند وار ارشاد پر رونق افروز ہوئے اور درس تدریس کا سلسلہ شروع کیا ۔اس وقت آپ کی عمر شریف صرف ۱۸ سال کی تھی اس درس میں قضاۃ اور دوسرے کئی سربراہ آوردہ علماء حاضر تھے ۔ بہت جلد آپ کے علم و فضل، زہدوتقویٰ اور کمالات کا شہرہ دور دور تک پہنچ چکا تھا۔ ہر طرف سے تشنگانِ علوم و معارف جوق درجوق آتے اور زانوے تلمذ تہہ کرتے ۔ آپؒ کے تلامذہ اور فیض حاصل کرنے والوں کا حلقہ بہت وسیع تھا، علما ومشائخ اور اصفیاء آپ کے علمی و روحانی فیوض سے مستفیض ہوتے ۔ ۶؍ربیع الاول ۸۷۹؁ھ بروز جمعرات مطابق ۲۶جولائی ۱۴۷۴؁ء فجر کی نماز باجماعت ادا کرکے آپ وظائف میں مصروف تھے کہ اچانک تکبیر کی صدا بلند ہوئی اور آپ کی روح قفص عنصری سے پرواز کرگئی ۔ انا اللہ وانا الیہ راجعون حضرت سید کلیم اللہ حسینی نے نماز جنازہ پڑھائی ۔ آپ کے جنازہ میں بادشاہِ وقت سلطان محمد شاہ بہمنی ، وزرائے سلطنت، علماء مشائخ اور صوفیہ وفقرا بلکہ پورا شہر بیدر جمع تھا ۔آپؒ کی سہ روزہ عرس تقاریب ۶؍۷؍۸؍ربیع الاول کو خانقاہ اور درگاہ حضرت خواجہ ابوالفیض میں ہر دو مقامات پر بہت احترام و اہتمام سے منعقد کی جاتی ہیں ۔