رام پور۔جمعرات کے روز کوتوالی پولیس اسٹیشن میں درج دھوکہ دہی کے معاملے میں سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کوضمانت ملنے کے بعد ان کی اہلیہ تنظیم فاطمہ نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور اس کو ”حق کی جیت‘‘ قراردیاہے او رمزید کہاکہ عدالت عظمیٰ نے انصاف کیاہے۔
اے این ائی سے بات کرتے ہوئے فاطمہ نے کہاکہ ”یہ حق کی جیت ہے‘ عدالت نے انصاف کیاہے۔
اس مشکل وقت میں جو لوگ ہمارے ساتھ کھڑے رہے میں ان کاشکریہ ادا کرتی ہوں“۔
قبل ازیں جمعرات کے روز سپریم کورٹ نے سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم حان کو دھوکہ دہی کے ایک اورمعاملے میں ضمانت دی جو اترپردیش کے کوتوالی پولیس اسٹیشن میں درج کیاگیاتھا۔
جسٹس ایل ناگیشوار راؤ‘ بی آر گوائی‘ اے ایس بوپنا پر مشتمل بنچ نے خان کو عبوری ضمانت دی ہے اور انہیں دو ہفتوں کے وقت کے اندر متعلقہ عدالت میں مستقل ضمانت کے لئے درخواست دینے کا بھی اختیار جاری کیاہے۔
اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ مجاز عدالت کی جانب سے مستقل ضمانت کے فیصلے تک یہ عبوری ضمانت جاری رہے گی۔
متذکرہ کیس میں اس سے قبل منگل کے روز عدالت عظمیٰ نے خان کی عبوری ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کردیاتھا‘ کیونکہ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو برائے اترپردیش ریاست نے اس کی مخالفت کی تھی۔ خان اس وقت رام پور کے کوتوالی ایک اورمعاملے میں عدالتی تحویل سے رکھے گئے تھے۔
سپریم کورٹ نے اس سے قبل خان کی درخواست ضمانت پر الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں تاخیر پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اوراس کو ”انصاف کے ساتھ فریب“ قراردیاتھا۔
اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے غلط طریقے سے اراضی رکھنے کے مذکورہ معاملہ میں خان کو عبوری ضمانت دی تھی۔ خان کے خلاف بے شمار مقدمات درج کئے جانے کے بعد فبروری2020سے سیتاپور جیل میں قید ہیں۔