تلنگانہ میں ترقی ٹھپ ، معاشی بحران جاری ، فلاحی اسکیمات راستہ بھٹک چکی ہیں
حیدرآباد۔9 جون (سیاست نیوز) بی آر ایس ایم ایل سی کویتا نے ریونت ریڈی حکومت کی کارکردگی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ کانگریس حکومت کے 18 ماہ مکمل ہونے کے باوجود خواتین کو ماہانہ 2,500 روپئے کی مالی امداد کے وعدے کو پورا نہیں کیا گیا۔ کویتا نظام آباد کے دورہ پر ہیں۔ ایک مندر میں پوجا کے بعد انہوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی ریاست کی ایک کروڑ خواتین کو کروڑپتی بنانے کا خواب دکھا رہے ہیں جبکہ انتخابات میں خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے کئے گئے وعدوں میں کسی بھی وعدہ کو پورا نہیں کیا گیا۔ خواتین کو ماہانہ 2,500 روپئے کی مالی امداد کا وعدہ کیا گیا تھا، غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونا تحفہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ کالج کی لڑکیوں کو اسکوٹی دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، اسی طرح پینشنس میں اضافہ کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن ان اہم وعدوں میں سے کوئی بھی وعدہ اب تک پورا نہیں کیا گیا۔ چیف منسٹر کی جانب سے سیلف ہیلپ گروپ کی خواتین کو 21,000 کروڑ روپئے کا بلاسودی قرض دینے کا دعویٰ کیا جارہا ہے، وہ کانگریس حکومت سے اس کا ثبوت دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ کویتا نے ویملواڑہ گاؤ شالہ میں گائیوں کی اموات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ کویتا نے مندروں کا احترام ہے تو ان کے ڈیولپمنٹ کے اقدامات کا چیف منسٹر سے مطالبہ کیا۔ کویتا نے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں ہر گاؤں کی چھوٹی مندر کو بھی ترقی دی گئی تھی، سابق چیف منسٹر کے سی آر کیلئے ترقی و بہبود دو آنکھوں کے برابر تھیں۔ کانگریس کے دور حکومت میں ترقی ٹھپ ہوچکی ہے، فلاحی اسکیمات راستہ بھٹک چکی ہیں۔ معاشی نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔ ریونت ریڈی کا ریاست کے نظم و نسق پر کوئی کنٹرول نہیں۔2