دریائے کرشنا میں مناسب حصہ داری کیلئے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر ضروری

   

چیف منسٹر ریونت ریڈی کا اعلیٰ سطحی اجلاس، کلواکرتی اور نیٹم پاڈو پراجکٹس کو ڈسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت، کرشنا آبی ٹریبونل میں مضبوط نمائندگی
حیدرآباد ۔ 15۔ مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ریاست میں آبپاشی پراجکٹس کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ چیف منسٹر نے ریاستی وزراء اور اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس میں پراجکٹس کی تعمیر کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ دریائے کرشنا پر تعمیر کئے جانے والے تمام زیر التواء پراجکٹس کو جون 2027 تک مکمل کرلیا جائے۔ عہدیداروں سے کہا گیا کہ وہ ہر پراجکٹ کی تکمیل کیلئے مہلت کا تعین کریں۔ چیف منسٹر نے تجویز پیش کی کہ کم لاگت کے آبپاشی پراجکٹس کو پہلے مرحلہ میں مکمل کیا جائے ۔ انہوں نے محکمہ فینانس کو ہدایت دی کہ کرشنا طاس پر تعمیر کئے جانے والے پراجکٹس کیلئے فنڈس کی قلت کا مسئلہ پیدا نہ ہونے پائے۔ انہوں نے فنڈس کی اجرائی کے ذریعہ اراضی کے حصول کے کام کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو ڈپارٹمنٹ اور اراضی حصول سے متعلق اسپیشل آفیسرس کو تال میل کے ساتھ کام کرنا چاہئے ۔ اجلاس میں وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی ، وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر ، چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ ، پرنسپل سکریٹری فینانس سندیپ کمار سلطانیہ ، پرنسپل سکریٹری آبپاشی راہول بوجا ، سکریٹری پرشانت پاٹل اور دیگر عہدیدار شریک تھے۔ چیف منسٹر نے ایس جئے پال ریڈی پالمور رنگا ریڈی پراجکٹ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کیلئے ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ 18 ماہ میں پراجکٹ کو مکمل کرلیا جائے۔ انہوں نے کوئل ساگر پراجکٹ کو آئندہ سال جون تک مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ مہاتما گاندھی کلواکرتی لفٹ اریگیشن ، جواہر نیٹم پاڈو لفٹ اریگیشن اور راجیو بھیما لفٹ اریگیشن پراجکٹس کو جاریہ سال ڈسمبر تک مکمل کرنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے پراجکٹس کی پیشرفت اور فنڈس کی اجرائی کے بارے میں عہدیداروں سے تفصیلات حاصل کیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دریائے کرشنا سے تلنگانہ کا جائز حصہ حاصل کرتے ہوئے حکومت پراجکٹس کی تکمیل کا منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریائے کرشنا میں تلنگانہ کی حصہ داری کا بہرصورت تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دریائے کرشنا کا 70 فیصد آبگیر علاقہ تلنگانہ میں ہے جبکہ آندھراپردیش میں محض 30 فیصد علاقہ ہے۔ کرشنا واٹر ٹریبونل میں تلنگانہ کو 70 فیصد حصہ داری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوداوری سے آندھراپردیش 90 ٹی ایم سی پانی حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ کرشنا ٹریبونل میں مضبوط دلائل پیش کریں۔ چیف منسٹر نے پالمور رنگا ریڈی پراجکٹ کیلئے پانی کے الاٹمنٹ کا مرحلہ طئے کرنے کی ہدایت دی۔1