نئی دہلی۔ایک چالیس سالہ عالم نے مبینہ طور پر کہاہے کہ جمعرات کے روز نارتھ ویسٹ دہلی کے روہنی میں کار میں بیٹھے تین لوگوں نے انہیں ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کی مانگ کی جس سے انکار کرنے پر عالم کا ر سے ٹکر ماردی ہے۔
تاہم پولیس نے کہاکہ وہ عالم کی پولیس میں کی گئی شکایت کی تصدیق کررہی ہے‘ مولانا مومن جس کی عمر چالیس سال بتائی گئی روہنی سکیٹر 20کے ایک مقامی مدرسہ میں درس دیتے ہیں‘ نے کہاکہ واقعہ جمعرات کے روز اس وقت پیش آیا جب وہ مسجد او رمدرسہ کے قریب چہل قدمی کررہے تھے۔
جب وہ مسجد کو 6:45کے قریب واپس لوٹ رہے تھے‘ مومن نے کہاکہ ایک کاران کے قریب سے گذری۔کار کے ونڈ اسکرین پر ’جئے شری رام‘ لکھا ہوا تھا۔مولانا مومن نے کہاکہ ”لگ بھگ تیس سال کی عمر والے تین لوگوں نے مجھے سے ہاتھ ملانے کی کوشش کی۔
مجھے ان کی منشاء پر شبہ ہوا‘ میں نے ہاتھ نہیں ملایا“۔
مذکورہ تینوں نے مومن کے متعلق استفسار کیاجس پر انہوں نے جواب دیا کہ ”الحمد اللہ میں ٹھیک ہوں۔
اس انہوں نے اعتراض کیااور مجھ سے جئے شری رام کا نعرہ لگانے کا استفسار کیا“۔
مومن نے نعرے لگانے سے انکار کرتے ہوئے انہیں جو کرنا ہے کرلینے کو کہا۔انہوں نے کہاکہ ”میں مسجد کی طرف بڑھنے لگا مگر ایک گاڑی نے مجھے ٹکر ماری۔
اس کا اثر ایسا ہوا ہے کہ میں فضاء میں آڑ کر نیچے گرا۔نیچے گرنے کے ساتھ میری حالات نیم بیہوشی کی ہوگئی۔
سڑک سے گذرنے والے کسی شخص نے پولیس کو فون کیاجس نے مجھے بعدازاں گاندھی اسپتال سلطان پوری لے گئی۔مومن کے سر‘ چہرے اور ہاتھوں پر زخموں کے نشان ہیں