نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیشن کونسل کی جانب سے نوٹس جاری ،مسلمہ حیثیت ختم کرنے کا انتباہ
بینگلورو، 13 نومبر (آئی اے این ایس) دہلی میں حالیہ دھماکوں اور الفلاح یونیورسٹی کے نام سامنے آنے کے بعد معاملہ مزید سنگین ہوگیا ہے۔ نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیشن کونسل (نیاک) نے ہریانہ کے ضلع فریدآباد میں واقع الفلاح یونیورسٹی کو جعلی منظوری کے دعوے پر نوٹس جاری کیا ہے۔ این اے اے سی کے مطابق، یونیورسٹی نے اپنی ویب سائٹ اور اشتہارات میں غلط طور پر یہ ظاہرکیا کہ اس کے کالجز نیاک سے گریڈ اے کے ساتھ منظور شدہ ہیں، حالانکہ یہ منظوری کئی سال پہلے ختم ہوچکی ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ الفلاح اسکول آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی’’ اور ‘‘الفلاح اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ’’ کو بالترتیب 2013 اور 2011 میں گریڈ اے ملا تھا، مگر دونوں اداروں کی منظوری 2016 اور 2018 میں ختم ہوگئی، اور اب تک انہوں نے نئی منظوری کے لیے درخواست بھی نہیں دی۔این اے اے سی کے ڈائریکٹر پروفیسر گنیسن کنن بیرن نے یونیورسٹی سے وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بتائے کہ کیوں نہ اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور اسے مستقبل میں منظوری کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر معاملہ درست ثابت ہوا تو این اے اے سی یو جی سی، این سی ٹی ای، این ایم سی، اے آئی سی ٹی ای اور ہریانہ حکومت سے سفارش کرے گا کہ یونیورسٹی کی تمام منظوریوں اور تسلیم شدہ حیثیت کو ختم کردیا جائے۔ساتھ ہی یونیورسٹی کو سات دن میں اپنی ویب سائٹ سے تمام جعلی منظوریوں کا ذکر ہٹانے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ کارروائی اس وقت سامنے آئی ہے جب حالیہ دنوں میں پولیس نے الفلاح یونیورسٹی کے کیمپس پر متعدد چھاپے مارے اور 52 سے زائد ڈاکٹروں سے پوچھ گچھ کی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یونیورسٹی سے وابستہ تین ڈاکٹروں ڈاکٹر مزمل شکیل، ڈاکٹر شاہین شاہد اور ڈاکٹر عمر محمد کا تعلق جیشِ محمد کے ایک دہشت گرد نیٹ ورک سے ہو سکتا ہے، جو دہلی میں دھماکوں اور حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ البتہ یونیورسٹی نے ان الزامات کو جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کا ان افراد سے کوئی ذاتی یا تنظیمی تعلق نہیں، صرف پیشہ ورانہ ربط تھا۔ انتظامیہ کے بموجب کیمپس میں کوئی مشکوک مواد یا کیمیکل نہیں ملا اور میڈیا میں چلنے والی بعض رپورٹس گمراہ کن ہیں۔انتظامیہ نے امید ظاہر کی ہے کہ جو حالات مشکل ترین ہیں وہ جلد ختم ہوجائیں گے ۔