دہلی ہائی کورٹ نے ’باٹلہ ہاوز‘ کی یوم آزادی کے روز ریلیز کو دیکھائی ہری جھنڈی

,

   

مذکورہ عدالت نے کہاکہ پرڈیوسر اورڈائرکٹرس کو چاہئے کہ وہ لفظ”مجاہد“ کو میوٹ کرے جسکااستعمال ایک ”فلم میں اقبالیہ بیان دینے والے دہشت گرد“ نے کیاہے اور اس منظر کو بھی ہٹادے جس میں دھماکو آلات انکاونٹر جہاں پر پیش آیاتھا اس گھر میں تیار کرتے ہوئے دیکھائے گئے ہیں۔

نئی دہلی۔ یوم آزادی کے روز جان ابراہیم کی فلم ’باٹلہ ہاوز‘ کی ریلیز کو پیر کے روز دہلی کی ایک عدالت نے منظوری دیدی ہے‘

مگر ساتھ میں شرط بھی رکپا ہے کہ فلم کار اس بات کی بھی وضاحت کریں کہ فلم میں اداکئے گئے کردار کسی بھی حقیقی زندگی سے میل کھاتے نہیں ہے‘ اور کہانی خیالات پر مشتمل ہے

۔جسٹس ویبھو باکھاروں نے یہ بھی وضاحت کردی ہے کہ تبدیلی کے بعد منظوری کو سنٹرل بورڈ آف فلم ڈسٹربیوشن سے دوبارہ رجوع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔عدالت نے کہاکہ ”مذکورہ فلم کو 15اگست کے روز ریلیز کے لئے نہیں روکا جائے گا“

مزیدکہاکہ فلم میں وضاحت اور تبدیلیوں پر رضامندی کے بعد یہ احکامات جاری کردئے گئے ہیں۔عدالت نے مزید ڈائرکٹر او رپرڈیوسر سے جو عدالت میں موجود تھے کہاکہ اس کے وقت کے حقیقی پولیس افیسر کی تصویر نہ لگائیں‘

جس نے جامعہ نگر کے فلیٹ میں انکاونٹر کے وقت ٹیم کی نگرانی کررہے تھے۔مذکورہ انکاونٹر اس وقت پیش آیاتھا

جب13ستمبر2008کے بم دھماکہ واقعہ میں ملوث ایک دہشت گردی کی مخبری پر‘جن دھماکوں سے راجدھانی دہلی ہل گئی تھی‘ 19ستمبر 2008کے روز دہلی پولیس اسپیشل سل نیساوتھ دہلی کے جامعہ نگر میں واقع ایک فلیٹ پر دھاوا کیاتھا۔

انسپکٹر ایم سی شرما اس دھاوی میں ہلاک ہوگئے تھے۔مذکورہ عدالت نے کہاکہ پرڈیوسر اورڈائرکٹرس کو چاہئے کہ وہ لفظ”مجاہد“ کو میوٹ کرے جسکااستعمال ایک ”فلم میں اقبالیہ بیان دینے والے دہشت گرد“ نے کیاہے اور اس منظر کو بھی ہٹادے جس میں دھماکو آلات انکاونٹر جہاں پر پیش آیاتھا اس گھر میں تیار کرتے ہوئے دیکھائے گئے ہیں۔

مذکورہ عدالت عارض خان نے بم دھماکوں کے ایک ملزم کی درخواست پر سنوائی کررہی تھی‘ جس نے فلم کی ریلیز کو ملتوی کرنے کی مانگ کے ساتھ درخواست دائر کی تھی‘

انہوں نے کہاکہ اس سے نچلی عدالت میں معاملے پر چل رہی سنوائی پراثر پڑے گا۔ اس کے علاوہ شہزاد احمد جس کو مذکورہ معاملے میں عمر قید کی سزا ہوئی ہے نے ہائی کورٹ میں اس فیصلے کو چیالنج کیاہے‘

انہوں نے بھی یوم آزادی کے موقع پر فلم کی ریلیز کو روکنے کی اپیل کی ہے