راجناتھ کو پہلے باہر کا راستہ دیکھا‘ پھر شامل کیاگیا۔

,

   

تاخیر سے شامل کرنے کے متعلق سرکاری طور پر کسی قسم کا کوئی بیان نہیں دیاگیا ہے

نئی دہلی۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ جمعرات کی رات دیر گئے کابینہ کی کور کمیٹی برائے سیاسی امور او ردیگر پیانل میں شامل کیاگیا ہے‘ اس سے قبل بی جے پی کے مذکورہ سینئر لیڈر نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے غالبے والی وزرات میں انہیں نظر انداز کرنے کی شکایت کی تھی۔

تاخیر سے شامل کرنے کے متعلق سرکاری طور پر کسی قسم کا کوئی بیان نہیں دیاگیا ہے۔

مودی حکومت کی جانب سے دوبارہ بحال کی جانب والی اٹھ کمیٹیوں میں سے راجناتھ سنگھ کو دن کے دوران محض حکومت کی دو کمیٹیوں میں شامل کیاگیاتھا۔

اس کے برعکس وزیرداخلہ شاہ کو اٹھ کمیٹیو ں میں جگہ دی گئی تھی۔

جمعرات کی رات دیگر گئے مرکز نے مذکورہ کمیٹیوں کی ”نئی لسٹ“ جاری کی جس میں دیکھا گیا کہ راجناتھ سنگھ کا نام سیاسی امور کے علاوہ دیگر تین کمیٹیوں میں شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق تاہم یہ تبدیلی آسانی کے ساتھ نہیں ہوئی ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ راجناتھ نے آر ایس ایس کی قیادت سے اس ضمن میں بات کی ہے۔

ایک او رذرائع نے کہاکہ راجناتھ سنگھ نے اپنے استعفیٰ پیش کیاجس کی کوئی آزادنہ صداقت نہیں ہے۔

ایک لیڈر نے کہاکہ ”میری معلومات کے مطابق وزیراعظم مودی نے راجناتھ سے بات کرتے ہوئے انہیں استعفیٰ واپس لینے کا زوردیا“۔

ذرائع نے بتایا کہ اس کے بعد ہی نئی فہرست تیار کی گئی ہے۔

بی جے پی کے ایک لیڈر نے کہاکہ ”یہ توہین آمیز تھااور راج ناتھ سنگھ ایسے لیڈر نہیں ہے جو اس پر خاموش بیٹھ جائیں گے“۔

تاہم یہ قائدین راجناتھ کے قریب ہیں جنھوں نے اشارہ دیا ہے کہ تبدیلی کے بعد بھی سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ ان میں سے ایک لیڈر نے کہاکہ ”راجناتھ بہت مایوس ہیں“۔

پہلے جو دو کمیٹیوں میں راجناتھ شامل تھے اس میں ایک سکیورٹی کمیٹی ہے جو ڈیفنس سے الگ نہیں ہے او ردوسری معاشی امور کی کمیٹی ہے۔

تمام اٹھ کمیٹیوں میں شاہ کی موجودگی ایک وزیرداخلہ کے لئے عام بات ہے۔ مودی حکومت کی پہلی کابینہ میں جب راجناتھ ہوم منسٹر تھے تب وہ بھی تمام اٹھ کمیٹیوں میں شامل تھے۔

راجناتھ مذکورہ کمیٹیوں میں شامل نہیں کئے جانے پر اس وجہہ سے بھی مایوس تھے کیونکہ تکنیکی کے طور پر انہوں نے نریند رمودی کے بعد حلف لیاتھا جس کی وجہہ سے وہ نمبر دو پر ہیں۔

مودی او رشاہ کے بعد اب راجناتھ کے علاوہ سیاسی امور کی کمیٹی میں نتن گڈکری‘ سیتا رامن‘ گوئیل‘ روی شنکرپرساد‘ اور این ڈی اے میں شامل ایل جے پی کے رام ولاس پاسوان‘ اروند سیاونت(شیوسینا) اور اکالی دل کی ہرسمرت کور بادل شامل ہیں۔