حیدرآباد۔ گنگاجمنی تہذیب کا گہوارہ ہندوستان رہا ہے‘ صدیوں سے یہاں پر ہندو اور مسلمان آپس میں بھائی بھائی کی طرح رہ رہے ہیں۔
چند فرقہ پرست طاقتیں اس آپسی بھائی چارہ کو متاثر کرنے اور اس کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں مگر‘ ان کی ایسے کوششیں اس وقت ناکام ہوجاتی ہیں جب اقلیتی اور اکثریتی طبقے کے درمیان آپسی تال میل بڑھ جاتا ہے۔
نیوز 18اُردو کی خبر کے مطابق ریاست آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ میں ایسا ہی ایک گنگاجمنی تہذیب پر مشتمل ایک واقعہ پیش آیاہے جس میں یوتھ ویلفیر کے نوجوانوں نے ایپا بھگتوں کے لئے کھانے کا اہتمام کیا۔
اس موقع پر مولانا فاروق شبلی نے کہاکہ بابری مسجد کے معاملے میں عدالت کا جوبھی فیصلہ ائے گا‘د ونوں فریقین کو اس فیصلے کا احترام کرنااور اسکوتسلیم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اگر ہندؤوں کے حق میں فیصلہ آتا ہے تو مسلمانوں کو چاہئے وہ اس کو قبول کرے اور اگر مسلمانوں کے حق میں فیصلہ آتا ہے تو
ہندوؤں کوچاہئے کہ وہ اس فیصلے کو قبول کرتے ہوئے آپسی بھائی چارے کونقصان پہنچانے سے روکنے کاکام کریں۔
پیش ہے ویڈیو ضروردیکھیں