تمام محکمہ جات سے تجاویز طلب کی جائیں گی، رواں سال کے محاصل کے اہداف حاصل کرنا ممکن نہیں
حیدرآباد ۔ 20 ڈسمبر (سیاست نیوز) ریاستی محکمہ فینانس نے آئندہ مالیاتی سال 2026-27ء کے بجٹ کی تیاریوں پر ساری توجہ مرکوز کردی ہے۔ اس سلسلہ میں جلد تمام محکمہ جات کو ہدایت دی جائے گی کہ وہ نئے بجٹ کیلئے تجاویز روانہ کریں جن کی بنیاد پر حکومت فبروری یا مارچ میں قانون ساز اسمبلی میں بجٹ پیش کرے گی۔ تجاویز وصول ہونے کے بعد وزیرفینانس و ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارک، وزراء و سکریٹریز کے ساتھ جائزہ اجلاس طلب کرینگے اور بجٹ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ حکومت نے موجودہ مالی سال 2025-26ء کے بجٹ میں ٹیکسوں کے ذریعہ 1.75 لاکھ کروڑر وپئے آمدنی کا تخمینہ لگایا تھا جس میں اب تک تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپئے وصول ہوچکے ہیں۔ اعلیٰ عہدیداروں کے مطابق مارچ تک ٹیکس وصولی میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ مجموعی طور پر مارچ کے اختتام تک ریاستی آمدنی 2.60 لاکھ کروڑ روپئے تک پہنچنے کا امکان ہے جبکہ بجٹ تخمینے کے مطابق یہ 2.84 لاکھ کروڑ روپئے ہونی چاہئے تھی۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے گزشتہ سال کے مقابلے ٹیکس ریونیو میں تقریباً 10 فیصد اضافے کی پالیسی اپنائی ہے ۔ 2024-25ء بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1.64 لاکھ کروڑ روپئے رکھا گیا تھا۔ تاہم حتمی وصولی 1.40 لاکھ کروڑ روپئے رہی۔ رواں سال بھی اندازہ سے ٹیکس ریونیو 1.50 لاکھ کروڑ روپئے کے آس پاس رہے گا۔ اب یہ سوال زیرغور ہیکہ آیا آئندہ بجٹ میں ٹیکس وصولی کا ہدف بڑھایا جائے یا اسے 1.75 لاکھ کروڑ تک محدود رکھا جائے جس کا انحصار ٹیکس جمع کرنے والے محکمہ جات کی تجاویز پر ہوگا۔ حکام کا ماننا ہیکہ آئندہ سال رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں تیزی آئے گی جس کی وجوہات میں عالمی سمٹ، موسیٰ ندی کی بحالی اور ریجنل رنگ روڈ پراجکٹس شامل ہیں جو محاصل میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں۔ دوسری جانب حکومت نے موجودہ بجٹ میں نان ٹیکس ریونیو، بشمول مرکز کی گرانٹس، 53 ہزار کروڑ روپئے سے زائد ہونے کا اندازہ لگایا تھا لیکن اب تک یہ وصولی 11 ہزار کروڑ روپئے سے کم بتائی گئی ہے۔ اسی تناظر میں محکمہ فینانس میں اس بات پر غور کیا جارہا ہیکہ نئے بجٹ میں نان ٹیکس ریونیو کے اہداف میں اضافہ کیا جائے یا انہیں موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے۔ 2
