سعودی آرمکو کا ریلائنس‘ بی پی میں 75بلین ڈالر کی سرمایہ کاری۔امبانی

,

   

ممبئی۔ چیرمن اور منیجنگ ڈائرکٹر ریلائنس انڈسٹریز لمٹیڈ مکیش امبانی نے پیر کے روز کہاکہ سعودی آرمکو کی جانب سے ان کے ادارے میں 75بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی اور اس کے بیس فیصد حصص تیل سے کمیکل کے کاروبار میں ہوں گے۔

انہوں نے 42ویں سالانہ میٹنگ میں کہاکہ”سعودی آرمکو او رریلائنس نے تین سے کیمیکل کے شعبہ میں اپنے طویل مدتی پارٹنر شپ پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ سعودی آرمکو نے ریلائنس کے او2سی شعبہمیں بیس فیصد حصص کی سرمایہ کاری کرے گا او رایک ادارے کی قیمت75بلین ڈالر ہوگی“۔

انہوں نے کہاکہ ”ریلائنس کے اب تک کی سب سے بڑی بیرونی سرمایہ کاری ہے اور ہندوستان کی بڑی سرمایہ کاری میں سے ایک ہے۔ سعودی آرمکو کے ساتھ پارٹنر شپ ریلائنس کی ریفائننگ اور پیٹرو کیمیکل اثاثہ کا احاطہ کرے گا’جس میں 51فیصد پٹرولیم ریٹیل کا مشترکہ وینچر بھی ہے“۔

ایک اور اہم پہلمیں بی جے پی ریلائنس کے پیٹروکیمیکل کاروبار میں 49فیصد کا حصص حاصل کرلیاہے۔ امبانی نے کہاکہ ریلائنس کو بی پی سے 7000کروڑ اس لین دین سے حاصل ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ ”جہاں دنیا میں جدید توانائی اور الکٹراک گاڑیوں پر توجہہ مرکوز کئے ہوئے ہیں‘ ریلائنس اس موقع پر پہنچ گیا ہے کہ وہ خود ایک اہمیت کو تشکیل دے گا“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہمارے وزیراعظم نے ایک نشانہ تیار ہے کہ 2022تک ہندوستان کو پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بنائیں گے۔

میں اس سونچ کی مکمل حمایت کرتاہوں۔ درحقیقت میں دیکھ رہاہوں 2030تک ہندوستان دس ٹریلین ڈالر کی معیشت بن رہا ہے۔ کچھ شعبوں میں معیشت کی گراوٹ عارضی ہے۔ بنیادی طور پر ہندوستان نہایت مستحکم ہے“۔

امبانی نے کہاکہ کیونکہ ہندوستان نئے ہندوستان میں تبدیل ہورہا ہے‘ریلائنس بھی خود نئے ریلائنس میں تبدیل ہوگااور اسی کے ساتھ نئے بزنس جیو اور کنزیومر ریٹیل کی طرف اشارہ کیا۔

امبانی نے زوردیا کہ جیو نہ صرف ہندوستان کا سب میں سب سے بڑے اپریٹر کا درجہ حاصل کیاہے بلکہ دنیا کا دوسرے بڑے اپریٹر میں اس کاشمار ہے او رمزیدکہاکہ ریلائنس نے 3.5لاکھ کروڑ سرمایہ کاری میں ڈالے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”کم سے کم قیمت میں ہم جیو کو 5جی میں آگے بڑھائیں گے۔

کمرشیل بنیادیوں پر 5ستمبر تک جیو فائبر سروسیس کی شروعات ہوگی‘ جو جیو کی لانچنگ کا تیسرے سال کی تکمیل کا موقع ہوگا۔ہمارا پلان1600شہروں میں بیس ملین لوگوں‘ پندرہ ملین تجارتی اداروں تک پہنچنے کا ہے“۔