ریاض: اسلام کے دو مقدس ترین شہروں کا گھر سعودی عرب 23 ستمبر کو اپنا ترانواں قومی دن منا رہا ہے۔سعودی عرب کے قومی دن کو عربی زبان میں ’الیوم الوطنی‘ کہا جاتا ہے، یہ ایک ایسا موقع ہے جو سعودی عرب کی تاریخ میں گہری جڑوں کی عکاسی کرتا ہے۔اس دن مملکت کو گھر کہنے والے شہری اور تارکین وطن گذشتہ 93 سال کے دوران میں ملک کے انقلابی سفر کا جشن مناتے ہیں۔2023 کے قومی دن کا عنوان:’’ہم خواب دیکھتے ہیں اور انھیں حاصل کرتے ہیں‘‘ہے۔یہ مملکت کی شاندار تاریخ، گذشتہ نو دہائیوں میں اس کے سنگ میل اور کامیابیوں اور موجودہ دور کو حقیقت کا روپ دینے والے بصیرت مندوں کی عکاسی کرتا ہے۔ 23ستمبر 1932ء کو شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمٰن المعروف ابن سعود نے ایک فرمان جاری کیا جس کے تحت نجد اور حجاز کے علاقوں کو ایک نئے نام ’مملکت سعودی عرب‘ کے تحت متحد کیا گیا۔اس کی قومی زبان عربی ہے اور قرآن اس کا آئین ہے۔ اس اتحاد نے اس قوم کی پیدائش کو نشان زد کیا جسے آج جانا جاتا ہے۔گذشتہ کئی دہائیوں میں سعودی قومی دن ایک رنگا رنگ سالانہ تیوہار اور روایت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔اس کے دوران میں حب الوطنی اور اپنائیت کے جذبے کا اظہار کیا جاتا ہے۔ لوک رقص، گیت اور روایتی تیوہار قومی دن کی تقریبات کا لازمی جزو بن چکے ہیں۔ہر سال سعودی پرچم سڑکوں اور عمارتوں کی زینت بنتے ہیں اور شہری فخر سے اپنے وطن سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔